واشنگٹن(این این آئی)فائیو جی ٹیکنالوجی پر دنیا بھر میں کام ہورہا ہے اور اب بھی بیشتر ممالک کے لیے یہ کسی معمے سے کم نہیں، امریکا جیسے ملک میں بھی اب تک اسے باقاعدہ طور پر متعارف نہیں کرایا جاسکا مگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس سے بھی آگے کی ٹیکنالوجی کی جانب دیکھنا شروع کردیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ امریکا میں 6 جی کو متعارف کرانے کے خواہشمند ہیں۔
اپنے حالیہ ٹوئیٹس میں امریکی صدر نے عندیہ دیا کہ وہ امریکا میں فائیو جی کے ساتھ ساتھ 6 جی کو بھی جلد از جلد آتا دیکھنا چاہتے ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ فائیو جی ٹیکنالوجی پر امریکا اور چین کے درمیان جنگ جاری ہے اور امریکی صدر نے فائیو جی ٹیکنالوجی کو قومی سلامتی کی ترجیح بنایا ہواہے جس کے تحت چینی کمپنی ہواوے کے خلاف اس نیکسٹ جنریشن نیٹ ورک کے انفراسٹرکچر پر اقدامات کیے جارہے ہیں۔ابھی تک کوئی نہیں بتاسکا کہ فائیو جی انقلاب زندگی پر کیا اثرات مرتب کرے گا مگر امریکی صدر کے خیال میں کمپنیوں کو زیادہ تیزی سے کام کرکے نہ صرف فائیو جی بلکہ سکس جی ٹیکنالوجی کو بھی متعارف کرادینا چاہئے۔اور یہ 6 جی ٹیکنالوجی کیا ہوگی، اس کے بارے میں ابھی کسی کو کچھ معلوم نہیں کیونکہ اس کے حوالے سے کوئی گائیڈلائنز اور تعارف موجود نہیں بس یہ معلوم ہے کہ یہ 30GHz سے 1THz ملی میٹر فریکوئنسیز سے لیس ہوگی۔مگر ہوسکتا ہے کہ امریکی حکومت خفیہ طور پر نیکسٹ جنریشن کی بھی نیکسٹ جنریشن ٹیلی کام ٹیکنالوجی پر کام کررہی ہو اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو احساس ہوا ہو کہ جب امریکا میں جعلی فائیو جی سگنل نشر کیے جاسکتے ہیں تو سکس جی کو بھی ایسے انداز سے کیوں نہیں پیش کیا جاسکتا۔امریکی صدر کے اس بیان پر امریکا میں وائرلیس کمیونیکشن انڈسٹری کی نمائندگی کرنے والے ادارے سی ٹی آئی اے نے سکس جی پر بات کرنے کی بجائے یہ موقف دہرایا کہ انتظامیہ جلد فائیو جی نیٹ ورکس کو لانے کے لیے پرعزم ہے۔