اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)10 سال قبل یعنی یکم ستمبر 2008 کو گوگل نے ایک بلاگ پوسٹ کیا جس کا عنوان ‘براﺅزر میں تازہ ہوا’ رکھا گیا تھا۔ یہ پوسٹ اس وقت کے نائب صدر پراڈکٹ منیجمنٹ اور اب گوگل کے چیف ایگزیکٹو سندر پچائی نے کی تھی اور وہ مقبول ترین پراڈکٹ متعارف کرائی جو کہ اس سرچ کمپنی نے تیار کی۔ جی ہاں ہم بات کررہے ہیں گوگل کے ویب براﺅزر کروم کی، جو اب 10 سال کا ہوگیا ہے۔
جب اسے متعارف کرایا گیا تو اس وقت 2 ہی بڑے ویب براﺅزنگ کے آپشن موجود تھے مائیکرو سافٹ ایکسپلورر اور موزیلا فائرفوکس۔ 2008 سے 2018 کے دوران کروم نے بہت کچھ بدلا اور یہ براﺅزر خود بھی بدلا، یہاں ایسی وجوہات جانیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ اس نے ویب کو کیسے بدلا۔ کلین اور بہتر یوزر انٹرفیس جب کروم کو متعارف کرایا گیا تو یہ اس وقت سادہ ترین اور کلین انٹرفیس والا براﺅزر تھا، جو کہ مائیکرو سافٹ ایکسپلورر کے مقابلے میں خوشگوار تبدیلی تھی۔ سندر پچائی نے اس وقت بلاگ پوسٹ میں لکھا تھا کہ کلاسیک گوگل ہوم پیج کی طرح کروم بھی صاف اور فاسٹ ہے، یہ آپ کو وہاں لے جائے گا جہاں آپ جانا چاہتے ہیں۔ فاسٹ براﺅزنگ اسپیڈ کروم اس وقت بھی بہت فاسٹ براﺅزنگ میں مدد دیتا ہے اور اب بھی ایسا ہی ہے۔ آغاز میں کروم، سفاری اور فائرفوکس کے مقابلے میں 10 گنا تیز کام کرتا ہے جبکہ مائیکرو سافٹ ایکسپلورر سے تو اس وقت 56 گنا تیز تھا اور یہی وجہ ہے کہ مائیکرو سافٹ کا براﺅزر گوگل کے اس وار سے کبھی باہر نہیں نکل سکا۔ آپشنز، لاتعداد آپشنز کروم میں متعدد نئے فیچرز متعارف کرائے گئے اور صارفین کے لیے آپشنز کی بھرمار کردی گئی۔ مثال کے طور Incognito موڈ ایسا آپشن تھا جو اس وقت صارفین کے لیے دستیاب نہیں تھا، ایڈ بلاکر ایک اور ایسا فیچر ہے جس نے کروم کو بہت زیادہ مقبول کیا۔ کروم کی وسیع پیمانے پر رسائی اگست 2018 کے اعداد و شمار کے مطابق گوگل کروم اس وقت لگ بھگ 60 فیصد کمپیوٹرز میں کام کررہا ہے جبکہ اینڈرائیڈ اسمارٹ فونز میں تو اسے لگ بھگ سو فیصد ہی غلبہ حاصل ہے، اس کے مقابلے میں مائیکرو سافٹ کے براﺅزر کو 12 فیصد افراد استعمال کرتے ہیں۔ کروم گوگل کے سسٹمز کو اپنے فائدے کے طور پر استعمال کرتا ہے، یعنی کروم پر آکر ہر مقبول گوگل سروس محض ایک کلک کی دوری پر ہوتی ہے۔