بدھ‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

اب اسطرح کا مواد نہیں چلے گا, فیس بک، مائیکروسافٹ، ٹوئٹر اور یو ٹیوب نے شاندار اقدام اٹھانے کا فیصلہ کر لیا

datetime 8  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (آئی این پی )دنیا کی چار بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں فیس بک، مائیکروسافٹ، ٹوئٹر اور یو ٹیوب درمیان انٹرنیٹ پر شدت پسندی سے متعلق تصاویر اور ویڈیوز کے پھیلاؤ کو روکنے پر اتفاق ہو گیا ، ’ڈیجیٹل سگنیچر‘ کی ڈیٹا بیس کی مدد سے شدت پسند مواد کو اپ لوڈ کرنے سے روکا جا سکے گا،یہ ڈیٹا بیس دیگر کمپنیوں کو بھی فراہم کیا جائے گا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق دنیا کی چار بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں فیس بک، مائیکروسافٹ، ٹوئٹر اور یو ٹیوب اپنی ویب سائٹوں کی مدد سے انٹرنیٹ پر شدت پسندی سے متعلق تصاویر اور ویڈیوز کی روک تھا م کیلئے اتفاق کر لیا ہے جس کے مطابق چاروں کمپنیاں ہ ایسے مواد کے ’ڈیجیٹل سگنیچر‘ کی ڈیٹا بیس بنائیں گی جس کی مدد سے شدت پسند یا اشتعال انگیز مواد کو اپ لوڈ کرنے سے روکا جا سکے گا۔منصوبے کے تحت یہ ڈیٹا بیس دیگر کمپنیوں کو بھی فراہم کیا جائے گا جو اپنی ویب سائٹوں پر ایسے مواد کی اشاعت روکنا چاہتی ہیں۔
ٹوئٹر کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ’ایسے مواد کے لیے ہماری سروسز میں کوئی جگہ نہیں ہے۔‘انھوں نے کہا کہ اس کوشش میں صرف سب سے شدید اور بھیانک تصاویر اور ویڈیوز کی اشاعت روکی جائے گی۔ اس ڈیٹا بیس میں شدت پسندی سے منسلک تصاویر اور ویڈیوز کی معلومات اکٹھی کی جائیں گی جن سے ہر فائل کی شناخت ہو سکے گی۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی شخص کو شکایت ہو کہ ان کی فائلز کو غلط طور پر روکا گیا ہے تو وہ اس کے خلاف اپیل کر سکیں گے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اس نظام کے تحت چاروں کمپنیوں کے درمیان ہم آہنگی کی وجہ سے ان پالیسیوں میں بھی بہتری آئے گی جن کے تحت اس بات کا تعین ہوتا ہے کہ کون سا مواد نشر ہونے کے قابل ہے یا نہیں۔ادھر یورپی کمیشن نے بھی امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں سے کہا ہے کہ وہ نفرت انگیز مواد کے خلاف کارروائیاں تیز کریں۔یورپی یونین کی کمشنر برائے انصاف ویرا جورووا نے کہا ہے کہ کمپنیاں چھ ماہ قبل کیے گئے وعدے پر پورا نہیں اتریں جس میں انھوں نے کہا تھا کہ وہ نفرت انگیز مواد کی نشاندہی کے 24 گھنٹوں میں اس کے خلاف کارروائی کریں گی۔ان کا کہنا ہے کہ برسلز کو ان اقدامات کو یقینی بنانے کے لیے قانون سازی کرنی چاہیے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…