واشنگٹن (آئی این پی )دنیا کی چار بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں فیس بک، مائیکروسافٹ، ٹوئٹر اور یو ٹیوب درمیان انٹرنیٹ پر شدت پسندی سے متعلق تصاویر اور ویڈیوز کے پھیلاؤ کو روکنے پر اتفاق ہو گیا ، ’ڈیجیٹل سگنیچر‘ کی ڈیٹا بیس کی مدد سے شدت پسند مواد کو اپ لوڈ کرنے سے روکا جا سکے گا،یہ ڈیٹا بیس دیگر کمپنیوں کو بھی فراہم کیا جائے گا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق دنیا کی چار بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں فیس بک، مائیکروسافٹ، ٹوئٹر اور یو ٹیوب اپنی ویب سائٹوں کی مدد سے انٹرنیٹ پر شدت پسندی سے متعلق تصاویر اور ویڈیوز کی روک تھا م کیلئے اتفاق کر لیا ہے جس کے مطابق چاروں کمپنیاں ہ ایسے مواد کے ’ڈیجیٹل سگنیچر‘ کی ڈیٹا بیس بنائیں گی جس کی مدد سے شدت پسند یا اشتعال انگیز مواد کو اپ لوڈ کرنے سے روکا جا سکے گا۔منصوبے کے تحت یہ ڈیٹا بیس دیگر کمپنیوں کو بھی فراہم کیا جائے گا جو اپنی ویب سائٹوں پر ایسے مواد کی اشاعت روکنا چاہتی ہیں۔
ٹوئٹر کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ’ایسے مواد کے لیے ہماری سروسز میں کوئی جگہ نہیں ہے۔‘انھوں نے کہا کہ اس کوشش میں صرف سب سے شدید اور بھیانک تصاویر اور ویڈیوز کی اشاعت روکی جائے گی۔ اس ڈیٹا بیس میں شدت پسندی سے منسلک تصاویر اور ویڈیوز کی معلومات اکٹھی کی جائیں گی جن سے ہر فائل کی شناخت ہو سکے گی۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی شخص کو شکایت ہو کہ ان کی فائلز کو غلط طور پر روکا گیا ہے تو وہ اس کے خلاف اپیل کر سکیں گے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اس نظام کے تحت چاروں کمپنیوں کے درمیان ہم آہنگی کی وجہ سے ان پالیسیوں میں بھی بہتری آئے گی جن کے تحت اس بات کا تعین ہوتا ہے کہ کون سا مواد نشر ہونے کے قابل ہے یا نہیں۔ادھر یورپی کمیشن نے بھی امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں سے کہا ہے کہ وہ نفرت انگیز مواد کے خلاف کارروائیاں تیز کریں۔یورپی یونین کی کمشنر برائے انصاف ویرا جورووا نے کہا ہے کہ کمپنیاں چھ ماہ قبل کیے گئے وعدے پر پورا نہیں اتریں جس میں انھوں نے کہا تھا کہ وہ نفرت انگیز مواد کی نشاندہی کے 24 گھنٹوں میں اس کے خلاف کارروائی کریں گی۔ان کا کہنا ہے کہ برسلز کو ان اقدامات کو یقینی بنانے کے لیے قانون سازی کرنی چاہیے۔
اب اسطرح کا مواد نہیں چلے گا, فیس بک، مائیکروسافٹ، ٹوئٹر اور یو ٹیوب نے شاندار اقدام اٹھانے کا فیصلہ کر لیا
8
دسمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں