لندناسلام آباد(نیوزڈیسک) پاکستان سمیت دیگر ترقی پذیر ممالک میں لوڈشیڈنگ، مالی مسائل اور شدید گرمی کا حل پیش کرتے ہوئے ایک ماہر نے غریبوں کا اے سی بنایا ہے جس پر 1000 روپے سے بھی کم لاگت آتی ہے۔
ایک امریکی انجینیئر نے گھریلو اشیا سے اے سی بنانے کا عملی مظاہرہ کیا ہے جسے صرف 8 ڈالر یا پاکستانی800 روپے میں تیار کیا جاسکتا ہے۔ اسٹائروفوم، ہیئر ڈرایئر کے 2 پائپوں، ایک چھوٹے پنکھے اور برف سے بھری پانی کی بوتلوں پر مشتمل اس چھوٹے ای سی کو صرف 10 سے 15 منٹ میں تیار کیا جاسکتا ہے جو پاکستان کے گرم ماحول اور لوڈشیڈنگ کے لئے کسی نعمت سے کم نہیں۔
اس سادہ ایجاد کے خالق کے مطابق آپ اسٹائرو فوم یعنی تھرمو پول کا ایک ڈبہ لیجئے اور اس کے ڈھکنے پر مناسب فاصلے سے ہئر ڈرائیر کے دونوں پائپوں کے سروں کو رکھ کر مارکر سے نشان لگا لیجیئے۔
آپ کمزور پنکھا استعمال کررہے ہیں تو ایک پائپ استعمال کرنا بہتر رہے گا۔
اب دو پائپوں اور پنکھے کی آؤٹ لائن کاٹ لیجیئے اور احتیاط سے سوراخ بنائیے جس کے لیے دانتوں والی چھری سے بھی مدد لی جاسکتی ہے۔ کوشش کیجئے کہ پنکھے کی براہ راست ہوا ڈبے کے اندر پہنچےاور اس کے لیے ایک بڑا کمپیوٹر فین مناسب رہے گا۔
اگلے مرحلے پر گوند سے پنکھوں اور پائپوں کے کنارے اچھی طرح بند کردیجئے تاکہ اس سے ہوا لیک نہ ہو۔
اس کے بعد برف جمی ہوئی پانی کی بوتلیں کچھ اس طرح ڈبے کے اندر جمائیے کہ ان میں سے ہوا گزرتی رہے۔ آپ پنکھا چلائیں تو ہوا پہلے بند ڈبے میں جائے گی اور ٹھنڈی ہوکر پائپوں سے باہر آئے گی۔ پنکھے کو اتنی ہی بجلی فراہم کیجئے جتنی اسے درکار ہے عموماً کمپیوٹر ویٹنی لیشن پنکھے 12 وولٹ پر کام کرتے ہیں جنہیں سیل، چھوٹی بیٹری اور اڈاپٹر پر چلایا جاسکتا ہے۔
لیجئے اے سی تیار ہے۔ اسے بنانے والے صاحب کا دعویٰ ہے کہ اسے محدود رقبے یا ایک فرد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے اور یہ تھوڑی دیر میں اپنی اطراف کا درجہ حرارت کم کرکے 10 سے 12 درجے سینٹی گریڈ تک لے آتا ہے۔ موجد نے اس کی ویڈیو یوٹیوب پر رکھی ہے جس میں اے سی بنانے کے تمام مراحل دیکھ کر کوئی بھی شخص آسانی سے اپنا اے سی خود بناسکتا ہے۔