پیر‬‮ ، 28 اپریل‬‮ 2025 

موسمیاتی تبدیلی کے ہولناک اثرات،2015ءنے ریکارڈ توڑ دیئے

datetime 27  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (نیوزڈیسک)ماہرین کا کہنا ہے کہ قبل از صنعتی دور کے مقابلے میں، ہونے والی موسیماتی تبدیلی کے اثرات کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ دنیا کے درجہ حرارت میں ایک ڈگری سیلشئس کا اضافہ ہو گیا ہے۔ڈبلیو ایم او کا کہنا ہے کہ اس کا سبب عالمی تپش اور سمندروں پر ’النینو‘ کے وقوعے کے قدرتی مظاہر ہیں۔عالمی موسمیاتی ادارے (ڈبلیو ایم او) کے مطابق، 2015ءمیں عالمی اوسط درجہ حرارت اب تک درج تاریخ کا ریکارڈ گرم ترین سال تھا۔ادارے نے بتایا ہے کہ قبل از صنعتی دور کے مقابلے میں، ہونے والی موسیماتی تبدیلی کے اثرات کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ دنیا کے درجہ حرارت میں ایک ڈگری سیلشئس کا اضافہ ہو گیا ہے۔موسمیاتی ادارے کے سربراہ، مائیکل جیراڈ کے بقول 2015 اب تک ریکارڈ کی گئی تاریخ کے مقابلے میں گرم ترین سال تھا، جس دوران سمندر کی سطح کا درجہ حرارت جب سے ناپ تول کا باقاعدہ نظام وضع ہوا ہے، اپنی اونچی ترین سطح پر تھا۔ عین ممکن ہے کہ ایک ڈگر سیلشئس کی سطح عبور ہو جائے گی۔ا±نھوں نے مزید کہا کہ یہ کرہ ارض کے لیے ایک انتہائی خراب خبر ہے۔ڈبلیو ایم او کا کہنا ہے کہ اس کا سبب عالمی تپش اور سمندروں پر ’النینو‘ کے وقوعے کے قدرتی مظاہر ہیں۔جیراڈ کے الفاظ میں، ’ہم النینو کے زوردار وقوعے کا مشاہدہ کر رہے ہیں، جو ابھی زور پکڑتا جا رہا ہے۔ یہ دنیا کے متعدد خطوں پر پڑنے والے موسمیاتی اثرات کی شنید دیتا ہے۔ گذشتہ اکتوبر کا مہینہ غیرمعمولی طور پر گرم تھا۔ النینو کےتپش کے عوامل میں سال 2016 کے دوران اضافہ مزید جاری رہنے کا امکان ہے۔ڈبلیو ایم او کی رپورٹ کے مطابق، پانچ سالہ مدت، 2011 سے 2015ءتک، تپش کا ریکارڈ دور تھا، جس دوران موسمیات کے کئی ایک ریکارڈ قائم ہوئے، جس میں موسمیاتی تبدیلی پر لو لگنے کے واقعات کے اثرات نمایاں تھے۔اس میں بتایا گیا ہے کہ جنوبی امریکہ میں یہ اب تک کا گرم ترین سال تھا، جبکہ ایشیا میں 2007ءگرم ترین سال تھا، اور جہاں تک افریقہ اور یورپ کا تعلق ہے، یہ سال دوسرا گرم ترین سال تھا۔جیراڈ کے بقول گرین ہاو¿س گیس کا اخراج، جو موسمیاتی تبدیلی کا باعث ہے، ا±سے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ ہمارے پاس اتنی سمجھ بوجھ اور آلات میسر ہیں کہ بہتر اقدام ہوسکتا ہے۔ رپورٹ ایسے وقت سامنے آئی ہے جب اگلے ہفتے پیرس میں اقوام متحدہ کے زیر سایہ موسمیاتی تبدیلی کا عالمی اجلاس منعقد ہونے والا ہے، جس میں عالمی سربراہان مملکت و حکومت شریک ہوں گے۔اس اجلاس سے پہلے، اب تک دنیا کے تقریباً 150 ملکوں نے گرین ہاو¿س گیس کے اخراج پر کنٹرول کی کاوشوں کا حصہ بننے کا عہد کیا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اس پر عمل درآمد ہوتا ہے تو اس کے باعث عالمی تپش کو تین ڈگری سیلشئس تک کم کیا جاسکتا ہے؛ جو کہ ایک ڈگری کی مزید کمی ہے، جب کہ ماہرین کہتے ہیں کہ ایسا نہ کرنے کی صورت میں موسم میں ناقابل بیان منفی اثرات نمایاں ہوں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



قوم کو وژن چاہیے


بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…