اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ریفارمز اینڈ ریسورس موبلائزیشن کمیشن (آر آر ایم سی) نے حکومت سے سفارش کی ہے کہ آئندہ بجٹ برائے 2023-24 میں وضاحت کے ساتھ نان فائلرز کے پاس موجود زمین پر ڈیمڈ انکم کے 7ای کے تحت 1 فیصدٹیکس عائد کیا جائے۔
جنگ اخبار میں مہتاب حیدر کی خبر کے مطابق آر آر ایم سی کو موجودہ حکومت نے ٹیکس نظام کو بہتر بنانے اور تنگ قابل ٹیکس آمدنی کو وسیع کرنے کے مینڈیٹ کے ساتھ تشکیل دیا ہے۔ اپنی عبوری رپورٹ کے تحت آر آر ایم سی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ سیکشن 7 ای کے مطابق زمین اور جائیداد پر کرائے کی سمجھی جانے والی آمدنی پر ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے لیکن یہ صرف فائلرز سے ان کے انکم ٹیکس ریٹرن کے ذریعے وصول کیا جا رہا ہے۔ آر آر ایم سی نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ یہ واضح کرنے کے لیے اس طرح کے قواعد وضع کرے کہ یہ ایک فیصد شہری اور نیم شہری علاقوں میں نان فائلرز پر بھی کمایا جائے گا اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ زمین پر یہ جمع شدہ ایک فیصد ٹیکس نان فائلرز سے وصول کیا جاتا ہے۔ اس کی وصولی بالکل اسی طرح کی جانی چاہیے جس طرح نان یوٹیلائزیشن فیس مختلف حکام وصول کرتے ہیں۔ تجویز ہے کہ ایف ای ڈی پاکستان سے باہر ہوائی سفر پر یا اس طرح کے سفر کی ادائیگی، یہاں تک کہ اکانومی کلاس پر بھی 20 فیصد پر ایف ای ڈی سے مشرو ط ہونا چاہئے۔