پشاور(مانیٹرنگ، این این آئی) وزیراعظم محمد شہباز شریف اور آرمی چیف پیر کی شام لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور پہنچے جہاں انہوں نے ملک سعد شہید پولیس لائنز کی مسجد میں ہونے والے دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی۔ایل آر ایچ پہنچنے پر نگراں وزیراعلی اعظم خان، وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور انجینئر امیر مقام،
آئی جی پی کے پی معظم جاہ انصاری نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔ وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر داخلہ رانا ثنااللہ خان، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب اور صوبائی حکومت کے دیگر اعلی حکام بھی وزیراعظم کے ہمراہ موجود تھے۔وزیراعظم نے ایل آر ایچ کے مختلف وارڈز کا دورہ کیا اور زخمیوں کی عیادت کی۔ وزیراعظم نے ہسپتال انتظامیہ کو ہدایت کی کہ زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔دوسری جانب نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے پولیس لائنز پشاور میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ایک بزدلانہ اور وحشیانہ اقدام قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس دلخراش واقعے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں نگران وزیر اعلیٰ نے واقعے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اورافسوس کا اظہار کرتے ہوئے شہداء کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ انہوں نے شہداء کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت متاثرین کے غم میں برابر کی شریک ہے اور انہیں کسی صورت تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔ محمد اعظم خان نے دھماکے کے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ مسجد میں دھماکے کوغیر انسانی فعل اور سنگین جرم قرار دیتے ہوئے محمد اعظم خان نے کہا ہے کہ شرپسند عناصر کے اس طرح کے بزدلانہ واقعات سے قوم اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوصلے پست نہیں ہونگے،
پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہے، اس خطے کے عوام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ نگران وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ امن کا قیام اور شہریوں کے جان و املاک کا تحفظ کسی بھی ریاست یا حکومت کیلئے پہلی ترجیح ہوتی ہے۔ نگران صوبائی حکومت اس مقصد کیلئے تمام تر ممکنہ کاوشیں یقینی بنائے گی۔
صوبے میں امن و امان اور لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کے لئے پولیس کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا پولیس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بیش بہا قربانیاں دی ہیں اور ان کی یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ قبل ازیں وزیر اعلیٰ نے دھماکے کی اطلاع ملتے ہی متعلقہ حکام کو پشاور کے بڑے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے اور زخمیوں کو بروقت طبی امداد کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔