جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

سائنس دانوں نے گیس کے چولھے پر کھانا پکانا نقصان دہ قراردیدیا

datetime 29  جنوری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(این این آئی)پوری دنیا میں کھانا پکانے کے لیے گیس چولھوں کا استعمال ہو رہا ہے، تاہم اب سائنس دانوں نے ایک تحقیق کے نتائج میں انکشاف کیا ہے کہ گیس کے چولھے پر کھانا پکانا صحت کے لیے آلودہ شہر میں رہنے سے زیادہ نقصان دہ ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق رپورٹ کے مطابق سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ گیس چولھوں سے نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ اور نہایت نقصان دہ مائیکرو ذرات (پارٹیکیولیٹ میٹر)بنتے ہیں، یہ زہریلے مادے بالخصوص پھیپھڑوں کو بہت نقصان پہنچاتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ خطرناک زہریلے مادے ان گیسوں کا حصہ ہوتے ہیں جو گاڑیوں سے خارج ہوتی ہیں، یہ مادے پھیپھڑوں میں جا کر جلن پیدا کرتے ہیں اور یہاں تک کہ خون میں بھی داخل ہو جاتے ہیں، جس سے دل کی بیماری، کینسر اور حتی کہ الزائمر کی بیماری ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ان زہریلے مادوں سے بچوں میں دمہ کی بیماری مزید بگاڑ پیدا کر دیتے ہیں، امریکا میں بچوں میں دمہ کے 8 میں سے ایک کیس کھانا پکانے سے خارج ہونے والی آلودگی کا نتیجہ ہے۔رپورٹ کے مطابق بچوں اور بوڑھوں کو ان چولھوں سے زیادہ خطرہ ہوتا ہے، گیس کے چولھے گھر کی فضاء مصروف شاہرائوں سے زیادہ آلودہ کر دیتے ہیں۔جب ریسرچ میں شامل بچوں کو بیگ میں لگے آلودگی کے مانیٹر کے ساتھ سکول بھیجا گیا تو یہ انکشاف ہوا کہ باہر سے زیادہ گھر میں شام کے وقت بچوں کو آلودگی کا سامنا تھا جس وقت ان کے والدین کھانا پکا رہے تھے۔امپیرئل کالج لندن کی پروفیسر فرینک کیلی کے مطابق گیس چولھے گھر کی فضا آلودہ کرنے کا بڑا سبب ہیں، یہ دمے اور صحت کے دیگر مسائل کا سبب ہو سکتے ہیں اور ان کو بد تر کر سکتے ہیں۔محققین نے کہا کہ اگر ہم نے چولھے سے چھٹکارا حاصل کر لیا تو ہم بچوں میں دمہ کے 12.7 فی صد کیسز کو روک سکیں گے۔ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ گیس کے چولھے کے خطرات کے پیش نظر اگر ممکن ہو تو الیکٹرک ککر پر کھانا پکانا شروع کرنا چاہیے۔



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…