اسلام آباد،لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی) نظام مصطفی سوشل ویلفیئر ایسوسی ایشن کے زیراہتمام نظام مصطفی کنونشن کا انعقاد کیا گیا جس میں سربراہ عام لوگ اتحاد پارٹی جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین احمد سمیت سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔جسٹس وجیہہ الدین کا کہنا تھا کہ ملک میں جاری سیاسی جنگ جس میں پی ڈی ایم اپوزیشن کا کردار
ادا کررہی ہے۔دراصل یہ ایک بیرونی قوتوں کا منصوبہ ہے۔ایک دوسرے کے مفادات کو حاصل کرنے کے لئے ملک پر دا ئوپر لگا دیا گیا ہے لیکن ملک کی سرحدیں مضبوط ہاتھوں میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کے سیاسی نظام کو تبدیل کرنے کے لئے اہل قیادت کی ضرورت ہے۔میری زندگی کا غلط فیصلہ تھا جب میں نے پی ٹی آئی کو جوائن کیا۔عمران خان بھی عوام اور ملک کے وفادار نہیں البتہ وہ بھارت کو کمزور کرنے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔دوسری جانب ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشیدچیمہ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کی پنجاب میں تبدیلی کی خواہش ”پلے نئیں دھیلا کردی پھرے میلہ میلہ ” جیسی ہے،پانسہ پلٹنے کے خواب دیکھنے والی پیپلز پارٹی کے پاس اجلاس ریکوزیشن کرنے کیلئے بھی مطلوبہ تعداد نہیں،شاہد خاقان عباسی کرپشن کیسز کی سماعت کیمروں کے ذریعے عوام کو دکھانے کا مطالبہ کر رہے ہیں جبکہ عوام تو آپ کی وارداتوں سے پہلے ہی آگاہ ہیں۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی حمزہ شہباز کو وزیر اعلیٰ
نامزدکرکے در حقیقت (ن) لیگ میں مزید دڑاڑیں ڈالنا چاہتی ہے، پیپلز پارٹی مریم صفدر کے بعد اب حمزہ شہباز کو اپنے سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے ،مسلم لیگ(ن) اپنی جماعت کے اصل حالات سے آگاہ ہے اورامید ہے اس کے بہکاوے میں نہیں
آئے گی۔انہوں نے کہاکہ اپوزیشن جماعتیں حکومت کیلئے نہیں بلکہ ایک دوسرے کیلئے چیلنج بن گئی ہیں اوراب اپنی سیاسی بقاء کی جنگ لڑرہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو ماسک کی پابندی نہ کرانے کا طعنہ دینے والے شاہد خاقان نے احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر خود ماسک نہیں پہنا،
ماسک نہ پہننے پر عام افراد کی طرح شاہدخاقان اورانکے حامیوں پر بھی مقدمہ درج ہونا چاہیے، وزیر اعظم عمران خان کے بغض میں لیگی قیادت اور ان کے حامی کورونا کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے ۔ مسرت جمشیدچیمہ نے کہا کہ احتساب کی ٹرین اور پاکستان انشا اللہ ساتھ ساتھ چلیں گے لیکن کرپشن اب ساتھ نہیں ہو گی۔