عبدالحکیم ، کبیروالا ( این این آئی ) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا کہ PDM کے کل کے سربراھی اجلاس میں 9- جماعتوں کے متفقہ فیصلوں کو ایک جماعت پیپلزپارٹی نے یکطرفہ طور پرویٹو کردیا-اورجس کا اعتراف خود مولانا فضل الرحمن نے اپنی زندگی کی سب سے
مختصر ترین “پریس بریفنگ” میں کی انہوں نے کہا کہ ھم نے مولانا فضل الرحمن کو کرپشن زدہ عناصر کے “وکیل صفائی” بننے اورجے-یو-آئی ف کو کرپٹ عناصر کی مفادات کیلئے بندگلی میں پہنچا نے کیخلاف پارٹی کے اندر آواز بلند کی جن خدشات کا اظہار ھم نے عرصہ سے پارٹی کے اندراور باھر کی جس کی پاداش میں کوئی شوکاز نوٹس دیے بغیر پارٹی سے نکالنے کا اعلان کیا گیا آب PDM کے کل کے اجلاس سیساری صورتحال عوام کے سامنے آچکی ھے- کیا اب بھی وہ کرم فرما جو موروثیت زدہ اور شخصیت پرست عناصر ھیں جو صبح و شام ھمیں گالیاں دیتے نہیں تھکتے- کیا اب جمعیت علماء اسلام پاکستان کو مزید نقصانات سے بچانے کے لیے حقیقت پسندانہ انداز اپنائیں گے- کیونکہ اپنی غلطی کو تسلیم کرنے سے قیادت کی عزت کم نہیں ھو گی بلکہ پارٹی بچاتے کیلئے اپنی حکمت عملی کی تبدیلی سے مولانا فضل الرحمن کی عزت اور وقار بڑھ جائیگی انہوں نیکہا کہ PDM نے پہلے وزیراعظم، آرمی چیف جنرل باجوہ ،اور جنرل فیض حمید کے تین استیعفوں کا مطالبہ کیا پھر عمران خان نیازی کا استعفی مانگاگیا پھر اپنے پارلیمنٹ اور اسمبلیوں کے ارکان سے مستعفی ھونے کی تاریخ دی گئی-لیکن گزشتہ ڈھائی سال میں اپوزیشن نہ استعفے لے سکی اور نا استعفے دے سکی-اب PDM کے سربراہ کی حیثیت سے مولانا فضل الرحمن کو مستعفی ھوکر اپنی عزت و وقار کو مزید اس قسم کی کسی صورتحال سے بچانا ھوگا۔