اتوار‬‮ ، 20 اپریل‬‮ 2025 

ڈاکٹر ماہا علی کیس میں نیا موڑ ماہا کو منشیات کون سپلائی کرتا تھا ؟ پولیس نے پتہ لگا لیا

datetime 20  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) پولیس نے ڈاکٹر ماہا قتل کیس میں جنید خان اور وقاص رضوی کو مشکوک ملزم جبکہ ڈاکٹر عرفان کو بے گناہ قرار دے دیا اور کہا ڈاکٹر عرفان قریشی کے خلاف ثبوت نہ ملے۔تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر ماہا کیس میں نیا موڑ آگیا ، پولیس نے قتل کیس کی تفتیش

مکمل کرلی ہے ، تفتیش میں پولیس نے جنید خان اور وقاص رضوی کو مشکوک ملزم قرار دیا اور کہا جنید خان قتل بالسبب کا مرکزی ملزم اور ڈاکٹر عرفان بے گناہ ہے ، ڈاکٹر عرفان قریشی کے خلاف ثبوت نہ ملے۔جامشورو لیب سے ڈی این اے کی رپورٹ بھی پولیس کو مل گئی ہے ، لیبارٹری رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر عرفان اور تابش یاسین کے ڈی این اے کی میچنگ نہیں ہوئی، ڈاکٹر عرفان اور تابش کے ڈاکٹر ماہا سے زیادتی کے شواہد نہیں ملے۔تفتیشی پولیس ساوتھ کا کہنا ہے کہ متوفیہ وقوعے کے روز تین گھنٹے 37 منٹ تک ڈاکٹر عرفان کے کلینک پر رہی،عرفان قریشی مریضوں کو دیکھنے کی مصروفیت کی وجہ سے ماہا سے نہ ملے، میسجز کے تبادلے میں ڈاکٹر ماہا نے انتظار کے بعد بھی نہ ملنے کا گلہ کیا جبکہ کلینک میں منشیات کے استعمال یا فحش حرکات کے ثبوت نہیں ملے۔پولیس کے مطابق ڈاکٹر ماہا کوکین اور دیگر نشہ آور چیزیں استعمال کرنے کی عادی تھی، ڈاکٹر ماہا کو نشہ آور اشیا انمول عرف پنکی اور اس کا گروپ سپلائی کرتا تھا۔سعد صدیقی اور تابش نے غیر قانونی طور پرڈاکٹر ماہا کو پستول فراہم کیا،اسی پستول سے ڈاکٹر ماہا نے خود کو گولی مار کر خودکشی کی،پولیس نے مجموعی طور پر 39 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…