راولپنڈی (آن لائن) راولپنڈی میں واقع ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈائریکٹریٹ پر ایجنٹوں کا مکمل راج ہے اور سائلین کا کوئی کام بھی کمیشن دیئے بغیر ممکن نہیں رہا،اایکسائز برانج جو کہ سائلین کو پرمٹ کا اجراء کرتی ہے ای ٹی او صاحبان دفتر میں کم ہی ملتے ہیں،امداد سائل کا کہنا تھا کہ ہم چار دن سے سلمان بٹ ای ٹی او کو ملنے کے لئے
آرہے ہیں مگر ان سے ملاقات نہیں ہو سکی۔ کبھی صاحب میٹنگ میں ہوتے ہیں یا شہر سے باہر کا بتایا جاتا ہے،موٹر برانچ کا حال بھی دل خراش ہے،ایکسائز دفتر کے باہر ایجنٹوں کی بھر مار ہے۔مرزا عدیل،علی خان اور ملک مقبول نامور ایجنٹ ہیں جو نئی گاڑی کی رجسٹریشن سے لیکر گاڑیوں کی ٹرانسفر کا کام کھلے عام کرتے ہیں،ہر فائل کا ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ تک کا ریٹ ہے،سائلین اگر خود گاڑی ٹرانسفر یا رجسٹریشن کی کوشش کریں تو انہیں کئی ہفتے درکارہوتے ہیں اور بار بار چکر لگوائے جاتے ہیں جبکہ ایجنٹوں کے ذریعے آنے والے سائلین کا کام چند دنوں میں ہوتا جاتاہے۔ڈائریکٹر ایکسائز سے رابطہ کی کوشش کی مگر وہ میسر نہ ہو سکے۔راولپنڈی میں ای ٹی او کی مختلف نوعیت کی دس سیٹیں ہیں مگر ای ٹی او صاحبان دفتر میں بہت کم دستیاب ہوتے ہیں،تمام براچوں کا کام ایجنٹوں کے ذریعے جاری ہے اور براہ راست آنے والے سائلین دفتر کے چکر لگا کر تھک جاتے ہیں،عوام الناس نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایکسائز دفتر سے ایجنٹ سسٹم کا خاتمہ کرے تا کہ کمیشن سسٹم ختم ہو سکے۔ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈائریکٹریٹ پر ایجنٹوں کا مکمل راج ہے اور سائلین کا کوئی کام بھی کمیشن دیئے بغیر ممکن نہیں رہا،اایکسائز برانج جو کہ سائلین کو پرمٹ کا اجراء کرتی ہے ای ٹی او صاحبان دفتر میں کم ہی ملتے ہیں