اسلام آباد( آن لائن ) حکومت نے اپوزیشن کو پارلیمنٹ میں لانے کیلئے ایک مرتبہ پھر نیب قوانین میں ترامیم کا دانہ ڈال دیا ہے اور کہا ہے کہ اگر حکومت کے جاری کردہ نیب ترمیمی آرڈیننس پر اپوزیشن غور کرے تو پھر اس پر باضابطہ بات چیت ہوسکتی ہے ۔ اپوزیشن کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے اپوزیشن کے مختلف
رہنمائوں سے رابطہ کیا ہے اور ان کو نیب قوانین میں ترامیم کی پیشکش کی ہے جس کی بڑی وجہ حکومت کا قومی اسمبلی اور سینٹ میں اپوزیشن کو لانا ہے اور احتجاج سے بچنے کیلئے حکومت ان کو نیب کے قانون میں ترامیم پر آمادہ کرنے کی کوشش کرے گی ۔ حکومت نے اپوزیشن کو نیب آرڈیننس 2019کے نکات کو بل کی صورت میں لانے کی تجویز بھی دی ہے اور کہا ہے کہ اپوزیشن اس پر غور کرے اور اگر اپوزیشن کے تحفظات ہیں تو مل بیٹھ کر نیب قوانین میں ترامیم لائی جاسکتی ہیں ۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے نیب آرڈیننس کی کاپی بھی اپوزیشن کو فراہم کی ہے تاہم اپوزیشن نے فوری طور پر اس کا کوئی جواب نہیں دیا بلکہ موقف اختیار کیا ہے کہ وہ معاملے کا جائزہ لے کر اس حوالے سے حکومت کو آگاہ کرینگے کیونکہ اپوزیشن میں شامل اکثر جماعتیں جو پارلیمنٹ میں موجود ہیں وہ یہ فیصلہ پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے کرنا چاہتے ہیں کہ آیا نیب قوانین میں ترامیم کیلئے حکومت کے جاری کردہ آرڈیننس پر غور و حوض کیاجائے یا اپوزیشن نے جو قانون تجویز کیا ہے اور حکومت اسے این آر او کا نام دے رہی ہے اس پر بات چیت کو آگے بڑھایا جائے اس حوالے سے آنے والے دنوں میں پیش رفت متوقع ہے تاہم ابھی تک اپوزیشن نے حکومت کو کوئی جواب نہیں دیا ۔