سیہون (آن لائن)سیہون میں ہوسٹل کے اندر طالبہ کی موت معمہ بن گئی،والد نے قتل کرنے کا الزام کر دیا۔تفصیلات کے مطابق سہیون میں ایک طالبہ نے زہر کھا کر خودکشی کر لی تھی۔ میڈیکل کی طالبہ 20سالہ ثنا نے زہر کھا کر زندگی کا خاتمہ کر لیا تھا۔ثنا نامی طالبہ کی لاش اسپتال منتقل کر دی گئی ہے جہاں اس کا پوسٹ مارٹم کیا گیا۔والد
نے الزام عائد کیا ہے کہ بیٹی نے ایک نوجوان کو 23لاکھ روپے قرض دئیے جس سے اس کی دوستی تھی۔پیسے واپس مانگنے پر اسے زہر دیا گیا۔پولیس نے والد کے بیان پر صدام میمن اور دوست ڈاکٹر اشوک کمار کو حراست میں لے لیا ہے۔پولیس نے اس حوالے سے تحقیقات کا آغاز کر دیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کی ہر زاویے سے تحقیق کی جائے گی،اگر واقعے میں کوئی ملزم ملوث ہوا تو اسے جرم ثابت ہونے پر قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔دوسری جانب آج لاہور کے نجی ہاسٹل سے ایک طالبہ کی پھندہ لگی لاش برآمد ہوئی۔اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ لاہور کے علاقہ ٹان شپ میں واقع نجی ہاسٹل میں طالبہ نے دوپٹے سے پھندا لگا کر خودکشی کرلی۔ پولیس کے مطابق طالبہ کی شناخت 24 سالہ اقرا کے نام سے ہوئی ہے جو محلہ لال جہانیاں میلسی کی رہائشی تھی اورلاہور کی نجی یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھی۔پولیس نے بتایا کہ اقرا کے والد وفات پا چکے ہیں اور وہ ٹان شپ کے علاقہ میں واقع نجی ہاسٹل میں رہائش پزیر تھی، ہاسٹل کے کمرے میں اس کی پنکھے سے لٹکتی لاش برآمد ہوئی۔ اطلاع ملنے پر پولیس نے شواہد اکٹھے کرکے لاش پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے منتقل کر دی۔ پولیس کا کے مطابق خودکشی اور قتل سمیت تمام پہلوں پر تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔ لاش کی پوسٹ مارٹم رپورٹ اور اکٹھے کیے جانے والے شواہد سے متعلق مزید تفتیش کے بعد ہی واقعہ کے اصل حقائق سامنے آئیں گے۔