اتوار‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2024 

ہزارہ برادری کے دھرنے کے مطالبات میں 8ویں مطالبے سے متعلق وضاحت کی جائے ،بلال شہید کے والد نے ویڈیو پیغام میں اہلیہ اور بچوں کے ہمراہ خود سوزی کی دھمکی دیدی

datetime 7  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ(آن لائن)شہید بلال نورزئی کے والد شراف الدین خان نورزئی نے ہزارہ برادری کے دھرنے کے مطالبات میں 8ویں مطالبے سے متعلق وضاحت کامطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ ایف آئی آر میں نامزد دہشتگردوں کی رہائی کامطالبہ دہشتگردوں کی پشت پناہی کے مترادف ہے،حکومت،عدلیہ سمیت تمام ادارے ہمارے لئے قابل احترام ہے

اگر بے دردی سے قتل کئے گئے بلال شہید کے قاتلوں کو رہا کیا گیا تو میں گورنرہاؤس یا بلوچستان ہائی کورٹ کے سامنے اپنی اہلیہ اور بچوں کے ہمراہ خودسوزی کروں گا۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے ایک ویڈیوپیغام میں کیا۔ پیغام میں شہید بلال نورزئی کے والد شراف الدین نورزئی نے وزیراعظم عمران خان اور تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے اپیل کی کہ شہید بلال کے والدین پر کیا گزرتی ہے جب سارا دن بلال کی تصاویر سوشل میڈیا پر گردش کررہے تھے،تمام سیاسی جماعتیں دھرنے کے منتظمین سے دریافت کرے کہ مطالبات میں شامل 8واں مطالبہ کس بنیاد پر ڈالا گیاہے،جب نامزد ملزمان جنہوں نے اقبال جرم بھی کیاہے اور مطالبہ کیاجارہاہے کہ ایسے مجرمان جنہوں نے بے دردی سے میرے بیٹے کو شہید کردیا کو رہا کیاجائے،میں قطعاََ اس کی اجازت نہیں دوں گا دنیا کی تاریخ میں کہیں بھی ایسا مثال نہیں ملتا جہاں سینکڑوں لوگوں نے بے دردی سے بلال کو قتل کردیا انہوں نے کہاکہ جن لوگوں کی رہائی کامطالبہ کیاجارہاہے وہ دہشتگرد ہیں اور دہشتگردوں کی رہائی کامطالبہ دہشتگردوں کی پشت پناہی کے مترادف ہے،اگر دھرنے کے منتظمین کا8واں مطالبہ تسلیم کرلیا گیا تو میں میری اہلیہ بچوں سمیت گورنر ہاؤس یا بلوچستان ہائی کورٹ کے سامنے خود پر پیٹرول چھڑک کرآگ لگالیں گے،انہوں نے کہاکہ ہم قانون

اور تمام اداروں کااحترام کرتے ہیں ہم نے حکومت اور اداروں پر بھروسہ کیاہے گزشتہ 7ماہ سے انصاف کی امید لگائے بیٹھا ہوں،ہمارا کوئی دوسرا مطالبہ نہیں ہمارا صرف ایک مطالبہ ہے کہ بلال شہید کے قتل میں ملوث ملزمان کو کیفر کردارتک پہنچائیں،ہم نے کوئٹہ شہر کو آگ سے بچایا ہے اور اپنے دل کے ٹکڑے کو قربان کیاہے،ہمیں بتایاگیاکہ قاتل گرفتار ہوچکے ہیں

میں ہمیشہ حکومت کاساتھ دیا ہمارے دھرنے کے دوران کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔اگر قاتل چھوٹ جاتے ہیں تو پھر نہ قانون نہ عدلیہ اور نہ ہی اداروں کا احترام رہے گا لوگ سڑکوں پر لاشیں رکھ کرکے اپنے مطالبات منوائیں گے،انہوں نے صوبائی حکومت سمیت تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں سے اپیل کی کہ مطالبات میں شامل 8ویں مطالبے سے متعلق وضاحت طلب کی جائے

موضوعات:



کالم



فری کوچنگ سنٹر


وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…