اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے ترجمانوں کو مولانا فضل الرحمان کی مبینہ کرپشن بے نقاب کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ مولانا نے اثاثے کیسے اور کتنے بنائے، عوام کو آگاہ کریں؟،فوج ہمارا ادارہ ہے اس کادفاع قومی ذمہ داری ہے، فوج مخالف بیانیے کا موثر جواب دینا ہے،سوشل میڈیا پر اداروں کو بدنام کرنے والوں کا پیچھا کریں گے،وزراء اپوزیشن کو اینٹ
کا جواب پتھر سے دیں۔ ذرائع کے مطابق پیر کو وزیر اعظم کی سربراہی میں ترجمانوں اور پارٹی رہنماؤں کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیر اعظم نے پارٹی رہنماؤں کو فوج سمیت اداروں کے دفاع کی ہدایت کی ۔عمران خان نے کہا کہ فوج ہمارا ادارہ ہے اس کادفاع قومی ذمہ داری ہے، فوج مخالف بیانیے کا موثر جواب دینا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ غیر ملکی این جی اوز اسپانسرڈ لوگ سوشل میڈیا پر اداروں کے خلاف مہم چلارہے ہیں۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے اداروں اور شخصیات کے خلاف مہم چلانے والوں کا کھوج لگانے کی ہدایت کردی، وزیر اعظم نے کہا کہ سوشل میڈیا پر اداروں کو بدنام کرنے والوں کا پیچھا کریں گے۔وزیر اعظم نے ترجمانوں کو اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لینے کی ہدایت کردی۔عمران خان نے کہا کہ وزراء اپنی کارکردگی عوام کے سامنے لائیں، سینیٹ اجلاس میں وزراء اپوزیشن کو بھرپور جواب دیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ اپوزیشن کو اینٹ کا جواب پتھر سے دیں، اپوزیشن کے ٹولہ کو ملک نہیں اپنے مقاصد عزیز ہیں۔عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن کی کسی تحریک کا دباؤ نہیں، اپوزیشن کا واحد مقصد این آر او ہے، جو نہیں ملے گا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے ترجمانوں سے کہا کہ پی ڈی ایم کی حکومت مخالف تحریک کا کوئی مستقبل نہیں، بات چیت اور مسائل کے حل کا بہترین فورم پارلیمنٹ ہے تاہم اب تک اپوزیشن نے پارلیمنٹ کو اپنے ذاتی مفادات کے لیے استعمال کیا، اپوزیشن بھی عوام کو
جواب دہ ہے جس نے ڈھائی سال میں قانون سازی میں حصہ نہیں لیا۔عمران خان نے کہاکہ اپوزیشن رہنماؤں کو معلوم ہے عمران خان این آر او نہیں دے گا اس لیے پاک فوج پر دباؤ ڈال رہے ہیں، پی ڈی ایم کا مسئلہ دھاندلی ہوتا تو انتخابی اصلاحات میں ہمارا ساتھ دیتے، پی ڈیم ایم ہمارے لیے مسئلہ نہیں، ہم عوام
مسائل پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ جھوٹ بول کر عوام کو گمراہ نہیں کیا جاسکتا، پی ڈی ایم غیر فطری تحریک ہے، آج تک عوام کسی کے ذاتی مفادات کے لیے نہیں نکلی، ان کے کہنے پر نیب قانون تبدیل کرلیتے تو آج یہ سڑکوں پر نہ ہوتے، اپوزیشن کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے۔