پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

جب چیف جسٹس پارلیمنٹ آسکتے ہیں تو چیئرمین نیب کیوں نہیں،انہیں پارلیمنٹ کے سامنے سرتسلیم خم کرنا ہی پڑے گا،تہلکہ خیز بات کردی گئی

datetime 22  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سکھر(این این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ تمام اداروں کی ماں ہے جب چیف جسٹس پارلیمنٹ آسکتے ہیں تو چیئرمین نیب کو پارلیمنٹ کے سامنے سرتسلیم خم کرنا ہی پڑے گا اگر وہ پارلیمنٹ میں پیش نہ ہوئے تو ملک میں ایک نیا مسئلہ پیدا ہوجائے گا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھرمیں احتساب عدالت میں پیش ہونے کے بعد میڈیا

سے گفتگو کرتے ہوئے کیا سید خورشید شاہ نے مزید کہا کہ عمران خان اپوزیشن سے سرے سے بات کرنا ہی نہیں چاہتے اس لیے اپوزیشن تحریک چلانے پر مجبور ہے حالانکہ جب شملہ اور کارگل جیسے معاملات پر بات ہوسکتی ہے تو پھر یہاں اپوزیشن سے بات کیوں نہیں ہوسکتی ان کا مزید کہنا تھا کہ احتجاج اپوزیشن کا حق ہے لیکن حکومت اسے خرابی کی طرف لے جارہی ہے عمران خان نے تو کہا تھا کہ اپوزیشن احتجاج کرے وہ کنٹینٹر بھی دیں گے اور کھانا بھی تو یہاں تو اپوزیشن کو احتجاج کرنے پر لاٹھیاں پڑی ہیں اور ان پر پانی پھینکا گیاہے میں تو اب بھی کہتا ہوں کہ مذاکرات اور پارلیمنٹ بہتر راستہ ہے مسائل حل کرنے کا پارلیمنٹ کو سپریم بنایا جائے تو تمام۔مسائل خود بخود حل ہوسکتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ استیعفیمعاملے کا حل نہیں ہے میں نے اپنا استعفے اپنی قیادت کو پیش کردیا ہیان کا کہنا تھا کہ فاروق ایچ نائیک نے نیب قوانین کے حوالے سے جو ڈسکس لیٹر دیا تھا اسی کو عمران خان لہرا کر کہتے ہیں کہ این آر او نہیں دوں گا لیکن وہ بتانہیں سکتے ہیں کہ این آر او کی ضرورت کس کو ہے اور این آر ؤ دینے کا اختیار ان کے پاس ہے ہی نہیں قوم اس بات کو سمجھے ملک میں جتنی کرپشن اڑھائی سال میں ہوئی یے اتنی ستر سال میں نہیں ہوئی ہے ریکارڈ قرضے لیے گئے ہیں ان لے جھوٹ کی وجہ سے ہمارے دوست ممالک سعودی عربیہ ،یق اے ای و دیگر ہمارا ساتھ چھوڑ گئے ہیں ان کا کہنا تھا کہ مجھے عوامی مسائل حل عر ان کی بات ایوان میں کرنے کی سزا دی جارہی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…