بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سی پیک فریم ورک کے تحت انفراسٹرکچر اور توانائی کے منصوبوں میں چین نے بڑی پیشرفت کا اعتراف کر لیا

datetime 4  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ(آن لائن ) چین نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) فریم ورک کے تحت انفراسٹرکچر اور توانائی کے منصوبوں میں بڑی پیشرفت کا اعتراف کیا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چونئنگ نے جمعرات کو مکاو اسپیشل ایڈمنسٹریٹو ریجن میں 11 ویں انٹرنیشنل انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ اینڈ کنسٹرکشن فورم (آئی آئی آئی سی ایف) میں سی پیک اتھارٹی کے چیئرمین عاصم

سلیم باجوہ کے خطاب سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کی تعمیر کے لئے چین اور پاکستان کی مشترکہ کوششوں کا ایک اہم پائلٹ پروگرام ہے اور حال ہی میں انفراسٹرکچر اور توانائی کے منصوبوں میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ متعدد شاہراہیں تعمیر کی گئیں جن سے متعلقہ علاقوں میں روزگار کے مواقع پیدا ہوئے اور معاشی ترقی کو فروغ ملا اور مقامی لوگوں کو فائدہ پہنچا، پاکستان میں لوگوں نے اس کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوویڈ19 کے بعد سی پیک کے منصوبے معمول کے مطابق آگے بڑھے جو پاکستان کی معاشی نمو کو سمجھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، 14 ویں پانچ سالہ منصوبے کے حالیہ اجلاس سے مستقبل کی ترقی کی عکاسی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریق اس منصوبے کو اہمیت دیتے ہیں اور اپنے رہنمائوں کے اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے کے لئے مل کر کام کر رہے ہیں اور موجودہ منصوبوں کے ساتھ معیار زندگی، صنعتی و زرعی تعاون پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ملازمتیں دینے کے لئے پر عزم ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ چین اور پاکستان دونوں سی پیک کو بی آر آئی کے لئے ایک اہم منصوبے میں تبدیل کرنے اور دونوں ممالک اور خطے کو زیادہ سے زیادہ فوائد پہنچانے کے لئے پرعزم ہیں۔ سی پیک اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے فورم سے خطاب کرتے ہوئے

کہا کہ سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا ایک اہم پائلٹ پراجیکٹ ہے، گزشتہ پان برسوں میں سی پیک کے فریم ورک کے تحت 22 تعمیراتی منصوبے مکمل ہوئے جن میں سڑکیں ، ریلوے ، ہوائی اڈے ، تھرمل بجلی ، پن بجلی ، قابل تجدید توانائی ، گوادر پورٹ ، خصوصی اقتصادی زون اور دیگر شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کے باوجود سی پیک کے تمام

منصوبے آگے بڑھ رہے ہیں جس سے امن اور معاشی نمو پر مبنی مستقبل کی امید روشن ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انفراسٹرکچر پر سرمایہ کاری اور تعمیرات، روزگار کی منڈی اور قومی معیشتوں کی بحالی کی کلید ثابت ہو گی۔ انہوں نے ویڈیو لنک کے ذریعہ اجلاس کو بتایا کہ سی پیک کے تحت کسی بھی منصوبے کے تعمیراتی کام کو معطل نہیں کیا گیا اور نہ ہی کسی کارکن کو فارغ کیا گیا ہے۔

بعد ازاں فورم میں چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق نے فورم کے شرکا کو چینی حکام کی تعریف کیلئے دعوت دی جنہوں نے لاہور کے اورنج میٹرو لائن سب وے سسٹم جیسے منصوبوں کی تکمیل ممکن بنائی۔ گیارہویں آئی آئی سی ایف میں 32 ممالک کے

سفیر، 20 سے زائد مالیاتی اداروں کے اعلیٰ حکام، انجینئرنگ آلات ساز کمپنیوں ، بین الاقوامی مشاورتی فرمز اور انجینئرنگ اور تعمیراتی خدمات کے نمائندے شرکت کر رہے ہیں۔ کانفرنس کے پہلے دن ایک ہزار سے زیادہ افراد شریک ہوئے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…