پشاور(آن لائن) ممکنہ طورپر صوبے بھر میں سرکاری اور غیر سرکاری تعلیمی اداروں کی بندش کے بارے میں صوبائی حکومت سے رپورٹ طلب کر لی گئی ہے اور 16نومبر کو ہونے والے اجلاس میں صوبائی حکومت اپنی سفارشات وزارت بین الصوبائی تعلیم کے اجلاس میں
پیش کریگی جبکہ کرونا وائرس میں شدت آنے کے باعث ڈبگری گارڈن سمیت شہر بھر کے پرائیویٹ میڈیکل سینٹر ز کو بند کرنے اور نئی پالیسی مرتب کرنے پر ہوم ورک شروع کردیا ہے کرونا کے تیزی کے باعث ڈبگری گارڈن، سکندر پورہ، نشتر آباد، رنگ روڈ، کوہاٹ روڈ، تہکال، بورڈ، حیات آباد، سمیت شہر بھر میں پرائیویٹ میڈیکل سینٹرز اور ہسپتالوں کو دوبارہ ایک بار پھر بند کرنے کے بارے میں رپورٹ طلب کر لی ہے تعلیمی اداروں کو بند کرنے، کرونا وائرس کے حوالے سے سابق پالیسی کو دوبارہ جاری کرنے کے بارے میں سفارشات طلب کی ہے تاکہ نئی پالیسی جاری کی جا سکے کرونا وائرس میں تیزی کے بعد سرکار ی او رغیر سرکاری اداروں میں غیر متعلقہ افراد ویژٹرز کے داخلے پر پابندی عائد کی جارہی ہے بینکوں کے لئے بھی نئی پالیسی جاری کردی گئی ہے جیل خانہ جات کے لئے کرونا وائرس کے باعث ہفتے میں تین دن ملاقاتوں پر پابندی بدستور برقرار ہے اس سے قبل نشتر ہال کو بھی بند کردیا گیا ہے صوبائی اسمبلی کے باہر مظاہرے اور دھرنوں پر بھی پابندی عائدکرنے کافیصلے کیا گیا ہے۔