اسلام آباد(آن لائن)پنجاب حکومت نے بھی شہریوں کو کورونا سے بچاؤ کیلئے سخت اقدامات کرتے ہو ئے وزیر صنعت پنجاب اسلم اقبال اور وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد پر مشتمل کمیٹی نے ریسٹورنٹ اور شادی ہا ل کو سخت ایس او پیز کے سات کھولنے کی سفارشات تیار کر لی ہیں جس کے تحت سیاسی،ثقافتی اجتماعات اور ریسٹورنٹ کے اند کھانا کھانے پر بھی پابندی ہو گی۔
شادی ہال میں فنشکن کا دورانیہ دو گھنٹے ہو گا شا دی ہال اور گھر کے اندر تقریبات میں ماسک کی پابندی لازمی ہو گی اور اسکی ذمہ داری شادی ہال ما لکان اور گھرانے کی ہو گی خلاف ورزی کی صورت میں سخت کاروائی ہو گی۔ سفارشات میں کہا گیا ہے کہ شادی ہال میں فنکشن کا دور انیہ 2گھنٹے ہو گا دو گھنٹے کے اندر شادی کی تقریب ختم کر نا ہو گی۔ واضح رہے کہ صوبائی وزیر صنعت میاں اسلم اقبال کی زیر صدارت تاجر برادری کو درپیش مسائل پر اجلاس ہوا جس میں تاجروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، اس موقع پر صوبائی وزیر نے کہا کہ پنجاب حکومت کی کوشش ہے کہ شادی ہالز بند نہ کئے جائیں، انہوں نے کہا کہ اس کے لئے حکومت نے سفارشات تیار کرکے منظوری کے لئے وفاق کو بھجوا دی ہیں۔ دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے دربار، سینما اور تھیٹرز فوری طور پر بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ عوامی اجتماعات پر پابندی کی بھی سفارش کی گئی، 500 سے زیادہ افراد جمع نہیں ہو سکیں گے۔وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرصدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا جس میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کورونا وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے سخت اقدامات تجویز کرتے ہوئے بڑے عوامی اجتماعات پر پابندی کی سفارش کردی ہے۔ اجلاس میں کہا گیا ہے کہ بیماری میں 3 گنا اضافہ ہوا ہے لہذا زیادہ خطرے والے علاقوں میں پابندیاں بڑھائی جائیں۔ این سی او سی کے
مطابق تعلیمی اداروں میں مثبت کیسز کا تناسب بڑھ رہا ہے جسے روکنے کی ضرورت ہے، اجلاس میں تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات پیشگی شروع کرنے کی تجویز بھی سامنے آئی تاہم 16 نومبر کو وفاقی وزیر تعلیم این سی او سی میں صوبائی وزرائے تعلیم کے ساتھ ملاقات کریں گے، مشاورتی مباحثے کے بعد سفارشات صوبوں کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔ این سی او سی
نے شادی تقریبات سے متعلق رہنما اصول بھی جاری کردیے جس کے مطابق 20 نومبر سے صرف 500 افراد کی بالائی حد کے ساتھ بیرونی شادیوں کی اجازت ہوگی جب کہ 500 سے زائد افراد کے سیاسی، ثقافتی، مذہبی، تفریحی اور سول سوسائٹی کے اجتماعات پر پابندی کی سفارش کی گئی ہے۔ این سی او سی کی جانب سے مساجد میں ایس او پیز پر عمل درآمد کی درخواست بھی کی گئی، اس
کے علاوہ مزارات، سنیما گھر اور تھیٹر فوری طورپر بند کرنے کی سفارش سمیت بازاروں کو جلدی بند کرنے اور مخصوص دنوں کے لیے کھولنے کی تجاویز دی گئیں تاہم این سی او سی کی تجاویز پر حتمی فیصلے قومی رابطہ کمیٹی اجلاس میں کیے جائیں گے۔ سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے باعث این
سی او سی نے ایک بار پھر ملک میں بڑے اجتماعات پر پابندی کی تجویز دی ہے، ملک میں تیزی سے بڑھتے کورونا کے مثبت کیسز کے باعث زندگیاں بچانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ اکتوبر کے وسط سے بڑے اجتماعات
پر پابندی کی تجویز آنے کے بعد سے کورونا کیسز کی تعداد تقریبا 3 گنا بڑھ چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر کی سیاسی قیادت کی جانب سے قوم کو کورونا سے متعلق حفاظتی اقدامات کرنے اور ایس او پیز پر عمل کرنے کے لیے پیغام جانا چا ہیئے۔