کراچی(این این آئی)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے اصولی طور پر حالیہ بارش سے متاثرہ اعلانیہ آفت زدہ قرار 20 اضلاع کے متاثرین کیلئے معاوضے کی فراہمی کو منظوری دے دی ہے لیکن معاوضے کی رقم کا فیصلہ کابینہ کرے گی۔انہوں نے یہ فیصلہ صوبے میں حالیہ شدید بارشوں سے ہونے والے انسانی ضیاع / نقصانات کا جائزہ لینے کیلئے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے
کیا۔ اجلاس میں چیف سکریٹری ممتاز شاہ ، وزیراعلی سندھ کے معاون خصوصی حارث گزدر ، چیئرمین پی اینڈ ڈی محمدوسیم ، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو ، ایس ایم بی آر قاضی شاہد پرویز ، اور ایڈیشنل سیکرٹری خزانہ نے شرکت کی۔ وزیراعلی سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے ایس ایم بی آر قاضی شاہد پرویز نے کہا کہ حکومت پہلے ہی 20 اضلاع کو آفت زدہ اضلاع قرار دے چکی ہے ۔ کراچی ڈویژن میں ضلع جنوبی ، ضلع غربی ، ضلع شرقی ، ضلع وسطی ، ضلع کورنگی اور ضلع ملیر شامل ہیں جبکہ حیدرآباد ڈویژن میں حیدرآباد ، بدین ، ٹھٹھہ ، سجاول ، جامشورو ، ٹنڈو محمد خان ، ٹنڈو الہیار ، مٹیاری اور دادو شامل ہیں۔میرپورخاص ڈویژن میں میرپورخاص ، عمرکوٹ اور تھرپارکر اضلاع شامل ہیں۔ شہید بینظیر آباد ڈویزن میں شہید بینظیرآباد اور سانگھڑ اضلاع شامل ہیں۔ مجموعی طور پر 1752 دیھ ، 2297108 آبادی ، 1499411 ایکڑ تیار فصل ، 291981 گھرانے اور 1292643 مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ وزیراعلی سندھ کو 2020 کے مون سون کے باعث انسانی ضیاع / نقصانات پر ضلعی سطح پر پریزنٹیشن دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ موسلا دھار بارش سے 149 افراد ہلاک ، 103 افراد زخمی اور 19858 مویشی ہلاک ہوگئے جن میں گائے ، بھینس ، گھوڑے ، بکری ، بھیڑ اور گدھے شامل ہیں۔ وزیراعلی سندھ نے 8 ارب روپے مالیت کے نقصانات پر کام کیا اور
کہا کہ انکی حکومت پورے سندھ کے غریب متاثرہ لوگوں کو انکی بحالی کیلئے معاوضہ دے گی۔ انہوں نے مختلف نقصانات کیلئے مختلف نکات پر تبادلہ خیال کیا اور اصولی طور پر اس رقم کی فراہمی کیلئے منظوری دے دی لیکن معاملہ حتمی منظوری کیلئے کابینہ کے سامنے رکھا جائے گا۔ شفافیت کو یقینی بناتے ہوئے وزیراعلی سندھ نے کہا کہ متاثرہ افراد کو یہ رقم اموات ، زخمیوں ، تباہ شدہ
مکانات اور تباہ شدہ مویشیوں جیسے اے ٹی ایم کارڈ کے ذریعہ دی جائے گی۔ انہوں نے چیف سکریٹری ممتاز شاہ کو ہدایت کی کہ وہ سندھ بینک سے بات کریں اور کارڈز کے اجرا کیلئے جلد سے جلد تفصیلی لائحہ عمل طے کریں۔ مستفید افراد کے پاس شناختی کارڈ ہونا ضروری ہے اور معاوضے کی فراہمی سے قبل کارڈ نادرا سے
تصدیق شدہ ہونگے۔ دریں اثنا انہوں نے سینئر ممبر بورڈ آف روینیو کو ہدایت کی کہ وہ متاثرہ افراد، مکانات، مویشیوں، اموات اور زخمی افراد کی فہرست کو حتمی شکل دینے کیلئے اس فہرست کی تصدیق کرے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ جب متاثرہ افراد کیلئے نقد رقم منتقل کی جائے گی تو انہیں موبائل فون پر ایک SMS موصول ہوگا۔