منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

جلسہ روکنے کی کوشش کی گئی تو لاٹھی گولی سرکار کو اوقات یاد دلا دیں گے، پی ڈی ایم کا حکومت کو چیلنج

datetime 9  ‬‮نومبر‬‮  2020 |

پشاور(این این آئی) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے عہدیداران نے واضح کیا ہے کہ پی ڈی ایم پشاور جلسہ کو روکنے کی کوشش کی گئی تو لاٹھی گولی کی سرکار کو ان کی اوقات یاد دلا دینگے، تمام اپوزیشن جماعتیں پر امن ہیں اور رہیں گی، جلسہ کے دوران ایک گملا بھی نہیں ٹوٹے گا۔22 نومبر کو پشاور جلسہ بارے باچا خان مرکز پشاور میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کی

صوبائی انتظامی و نگران کمیٹی کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردارحسین بابک نے کی۔ اجلاس میں اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردارحسین بابک کے علاوہ صوبائی ترجمان ثمرہارون بلور، شاہی خان شیرانی، مختیار خان، شاکراللہ شینواری، ملک فقیر علی، پاکستان پیپلزپارٹی کی سینیٹر روبینہ خالد اور صائمہ منیر، جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی ترجمان عبدالجلیل جان، آصف اقبال داودزئی، مولانا امان اللہ حقانی، ن لیگ کے راشد محمود اور ملک ندیم، قومی وطن پارٹی کے طارق خان اور ڈاکٹر فاروق افضل، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے حیدر خان ایڈوکیٹ اور جمعیت اہلحدیث کے ڈاکٹر ذاکر شاہ نے شرکت کی۔ اجلاس میں تمام کمیٹیوں نے رپورٹس پیش کیں۔ مشترکہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے کہا کہ پی ڈی ایم پشاور جلسہ باقی جلسوں سے بڑا ہوگا اور صوبہ بھر سے عوام کا ایک سمندر پشاور امڈ آئے گا،ضلعی انتظامیہ کو 5 نومبر کو جلسہ گاہ سے متعلق درخواست بھیجی ہے لیکن ضلعی انتظامیہ نے تاحال اس متعلق کوئی مثبت جواب نہیں دیا، جلسہ کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا،ضلعی انتظامیہ تاخیری حربوں سے کام لے رہی ہے، لیکن ان کو خبردار کرتے ہیں کہ حکومت ہمیں اجازت دے یا نہ دیں، دلہ زاک روڈ پر عوام کا سمندر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ

اپوزیشن جماعتوں کے صرف تین ہی جلسوں نے حکومت کے اوسان خطا کر دئیے ہیں اور پشاور جلسہ کو ناکام بنانے کے لئے مختلف حربے استعمال کر رہی ہے، حکومت ایڈورٹائزنگ ایجنسیز اور ٹرانسپورٹرز پر دباو ڈال رہی ہے، سرکاری افسران کو حکومت کی جانب سے زبانی ہدایات دی جارہی ہیں لیکن اس سب کے باوجود پشاور کا جلسہ اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ پشاور جلسہ

ساری دنیا دیکھے گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت پی ڈی ایم میں دراڑیں ڈالنے کے لئے ناکام کوششیں کررہی ہیں، اپوزیشن جماعتوں کا اپنا موقف ہوسکتا ہے مگر اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ آپس میں اختلاف ہے،تمام اپوزیشن جماعتیں مل کرپی ڈی ایم کو توڑنے کے حربے ناکام بنائیں گے۔22 نومبر کو

پی ڈی ایم کی تمام مرکزی قیادت باچا خان مرکز سے اکھٹے جلسہ میں شرکت کے لئے جائے گی۔ سردارحسین بابک نے کہا کہ تمام جماعتیں وکلاء، اساتذہ، تاجران سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے رابطہ کیا جائیگا اور انہیں بھی جلسے میں شرکت کی دعوت دی جائیگی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…