پیر‬‮ ، 24 فروری‬‮ 2025 

جلسہ روکنے کی کوشش کی گئی تو لاٹھی گولی سرکار کو اوقات یاد دلا دیں گے، پی ڈی ایم کا حکومت کو چیلنج

datetime 9  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے عہدیداران نے واضح کیا ہے کہ پی ڈی ایم پشاور جلسہ کو روکنے کی کوشش کی گئی تو لاٹھی گولی کی سرکار کو ان کی اوقات یاد دلا دینگے، تمام اپوزیشن جماعتیں پر امن ہیں اور رہیں گی، جلسہ کے دوران ایک گملا بھی نہیں ٹوٹے گا۔22 نومبر کو پشاور جلسہ بارے باچا خان مرکز پشاور میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کی

صوبائی انتظامی و نگران کمیٹی کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردارحسین بابک نے کی۔ اجلاس میں اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردارحسین بابک کے علاوہ صوبائی ترجمان ثمرہارون بلور، شاہی خان شیرانی، مختیار خان، شاکراللہ شینواری، ملک فقیر علی، پاکستان پیپلزپارٹی کی سینیٹر روبینہ خالد اور صائمہ منیر، جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی ترجمان عبدالجلیل جان، آصف اقبال داودزئی، مولانا امان اللہ حقانی، ن لیگ کے راشد محمود اور ملک ندیم، قومی وطن پارٹی کے طارق خان اور ڈاکٹر فاروق افضل، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے حیدر خان ایڈوکیٹ اور جمعیت اہلحدیث کے ڈاکٹر ذاکر شاہ نے شرکت کی۔ اجلاس میں تمام کمیٹیوں نے رپورٹس پیش کیں۔ مشترکہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے کہا کہ پی ڈی ایم پشاور جلسہ باقی جلسوں سے بڑا ہوگا اور صوبہ بھر سے عوام کا ایک سمندر پشاور امڈ آئے گا،ضلعی انتظامیہ کو 5 نومبر کو جلسہ گاہ سے متعلق درخواست بھیجی ہے لیکن ضلعی انتظامیہ نے تاحال اس متعلق کوئی مثبت جواب نہیں دیا، جلسہ کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا،ضلعی انتظامیہ تاخیری حربوں سے کام لے رہی ہے، لیکن ان کو خبردار کرتے ہیں کہ حکومت ہمیں اجازت دے یا نہ دیں، دلہ زاک روڈ پر عوام کا سمندر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ

اپوزیشن جماعتوں کے صرف تین ہی جلسوں نے حکومت کے اوسان خطا کر دئیے ہیں اور پشاور جلسہ کو ناکام بنانے کے لئے مختلف حربے استعمال کر رہی ہے، حکومت ایڈورٹائزنگ ایجنسیز اور ٹرانسپورٹرز پر دباو ڈال رہی ہے، سرکاری افسران کو حکومت کی جانب سے زبانی ہدایات دی جارہی ہیں لیکن اس سب کے باوجود پشاور کا جلسہ اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ پشاور جلسہ

ساری دنیا دیکھے گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت پی ڈی ایم میں دراڑیں ڈالنے کے لئے ناکام کوششیں کررہی ہیں، اپوزیشن جماعتوں کا اپنا موقف ہوسکتا ہے مگر اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ آپس میں اختلاف ہے،تمام اپوزیشن جماعتیں مل کرپی ڈی ایم کو توڑنے کے حربے ناکام بنائیں گے۔22 نومبر کو

پی ڈی ایم کی تمام مرکزی قیادت باچا خان مرکز سے اکھٹے جلسہ میں شرکت کے لئے جائے گی۔ سردارحسین بابک نے کہا کہ تمام جماعتیں وکلاء، اساتذہ، تاجران سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے رابطہ کیا جائیگا اور انہیں بھی جلسے میں شرکت کی دعوت دی جائیگی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ بے چاری بھوک سے مر گئی


آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…