مظفرآباد(این این آئی) سردیاں اور برف باری شروع،نیلم ویلی کے سینکڑوں سکولوں کے ہزاروں بچے کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور،نیلم ویلی کے درجنوں سکول بغیر عمارت کے ،نیلم ویلی کے بچوں کا کوئی پرسان حال نہیں ،بور پائن میں پرائمری
سکول کی عمارت گزشتہ 30سال سے نہ بن سکی ،دواریاں ،دودھنیال،دوسٹ،شاردہ،کیل سمیت اکثر سکولز بغیر عمارتوں کے ہیں ،موجودہ حکومت سمیت سابقہ حکومتیں نیلم ویلی کی عوام کے بچوں کو تعلیم اور صحت دینے میں مکمل ناکام رہی ہیں ،ماں اور بچے کی صحت کے حوالے سے نیلم پاکستان کے بدترین شہروں میں شامل ہے ،ان خیالات کا اظہار اپر نیلم ویلی سے آزاد امیدوار اسمبلی خرم جمال شاہد نے گزشتہ روز میڈیا کے نمائندگا ن سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔خرم جمال شاہد نے کہا کہ نیلم ویلی کے عوام کے ظلم اور زیادتیاں کی جا رہی ہیں ،تعلیم ہر بچے کا بنیادی حق ہے لیکن نیلم ویلی کے بچوں کو اس حق سے دور رکھا جا رہا ہے ،نیلم ویلی کے درجنوں سکولز کی عمارتیں زمین پر موجود نہیں ہیں ،عمارت نہیں ہو گی تو بچے کیسے اچھی تعلیم حاصل کریں گے ،سخت سردیوں میں نیلم ویلی کے ہزاروں بچے کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کر رہے ہیں محکمہ تعلیم نیلم ویلی کے سکولوں کی تعمیر اور تعمیر ہونے والے سکولز کو مینٹین رکھنے کے لیے پائیدار منصوبہ بندی کرے ،دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں تعلیم پہلی ترجیح ہے لیکن پاکستان میں تعلیم کو ترجیح نہیں دی جاتی ہے ،آزادکشمیر میں معیار تعلیم کے لیے آزاد حکومت کو عملی اقدامات کرنا ہوں گے ۔