لاہور( این این آئی) تھانہ چوہنگ پولیس نے نیب آفس کے باہر ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کے درج مقدمے میں نامزد مسلم لیگ(ن) لاہور کے جنرل سیکرٹری خواجہ عمران نذیر کو گرفتار کر لیا ، گرفتاری کی اطلاع ملنے پر مسلم لیگ(ن) کے سینئر رہنما ، وکلاء اور کارکنان کی بڑی تعداد اظہار یکجہتی کیلئے تھانے پہنچ گئے ، رہنمائوں اور کارکنان نے گرفتاری کے خلاف ملتان روڈ پر دھرنا دے کر
حکومت اور پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی ، مسلم لیگ (ن ) نے کہا ہے کہ خواجہ عمران نذیر کو چوبیس گھنٹوں میں رہا نہ کیا گیا تو احتجاجاً لاہورکی تمام شاہراہیں بند کر دیں گے ،مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے خواجہ عمران نذیر کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈر ڈر کے بیچاروں کی حالت پتلی ہو گئی ہے، جاننا چاہتے ہیں کانپتی لرزتی حکومت کے آخری دن کیسے ہوتے ہیں ؟، عمران نذیر کی گرفتاری لاہور جلسہ سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے۔تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ(ن) لاہور کے جنرل سیکرٹری خواجہ عمران نذیر ماڈل ٹائون لنک روڈ سے گزر رہے تھے کہ ٹریفک وارڈن نے ان کی گاڑی کو روک لیا ۔ٹریفک واردن کے مطابق سیف سٹی اتھارٹی کی کال پر خواجہ عمران نذیر کی گاڑی کوروکا گیا ۔خواجہ عمران نذیر کے بحث کرنے پر فیصل ٹائون پولیس کے اہلکاروں کو طلب کر لیا گیا جو خواجہ عمران نذیر کو گاڑی سمیت تھانے لے گئے۔پولیس کے مطابق خواجہ عمران نذیر کی گاڑی چوہنگ تھانے کی ایف آئی آرمیں مطلوب تھی ۔ تھانہ فیصل ٹائون پولیس نے خواجہ عمران نذیر کی گرفتاری کے حوالے سے تھانہ چوہنگ پولیس کو آگاہ کیا جہاں سے اہلکار تھانہ فیصل ٹائون پہنچ گئے اور خواجہ عمران نذیر کو وہاں سے تھانہ چوہنگ منتقل کر دیا گیا ۔
خواجہ عمران نذیر کی گرفتاری کی اطلاع ملنے پر مسلم لیگ (ن) کے سردار ایاز صادق ، خواجہ سعد رفیق سمیت دیگر رہنما ، وکلاء اور کارکنان تھانہ فیصل ٹائون پہنچ گئے جبکہ اس موقع پر کارکنان حکومت اور پولیس کے خلاف نعر ے بازی کرتے رہے ۔ خواجہ عمران نذیر نے تھانہ فیصل ٹائون میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کی ٹانگیں کانپ گئی ہیں حکمران لاہور کے جلسے سے
سے گھبرا گئے ہیں لیکن جلسہ تو ہر حال میں ہوگا ۔ہمیں پکڑنا ہے، پکڑ لو، گاڑی پکڑنی ہے پکڑ لو، جلسہ تو بہرحال ہو گا۔ا نہوں نے کہا کہ ہم نواز شریف اور شہباز شریف کا پرچم تھام کا چل رہے ہیں ،مجھے تھانے آنے کا کہا گیا تھا تو میں ان کے ساتھ تھانے آ گیا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ میں ذہنی طور پر ہر چیز کے لئے تیار ہوں ۔ خواجہ سعد رفیق اور سردار ایاز صادق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے
خواجہ نذیر کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے سیاسی انتقامی کارروائیاں کی جا رہی ہیں، خواجہ عمران نذیر کی گرفتاری حکومت کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے ۔انہوں نے کہا کہ غداری کے تمغے اور سرٹیفکیٹ بانٹنے کا سلسلہ نہیں چلے گا، ہم نے مظفر گڑھ میں کارنر میٹنگ کی تو سابق رکن اسمبلی حماد نواز کو رات پولیس نے جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیا گیا ، ایسے مقدمات
اور گرفتاریوں سے رہنمائوں اور کارکنوں کو کوئی فرق نہیں پڑے گا لیکن حکومت اپنا منہ کالا کر رہی ہے ۔ا نہوںنے کہا کہ سیاسی کارکنوں اور پولیس کا کوئی جھگڑا نہیں، انہیں ووٹ کو عزت دینا ہو گی ۔ا نہوں نے کہا کہ آواز اٹھانے والوں کو کو غدار اور غیر مسلم قرار دیا جاتا ہے ،ملک میں سیاسی انتقام کی نئی لہر شروع ہو گئی ہے ، خواجہ عمران کی گرفتاری کانشانہ لاہور جلسہ نہیں بلکہ
پی ڈی ایم کو نقصان پہنچانا ہے ،حکومت کی ٹانگیں کانپ رہی ہی، حکمرانوںکے ماتھے پر پسینے بھی ہیں،عمران نیازی جیل بھرنے پر یقین رکھتے ہیں ، آپ کا وقت نہیں گزرے گا ،عمران خان آخری دنون میں ہیں اور اوچھے ہتھکنڈے اس کا ثبوت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا اپر پوریشن خالی ہے ۔ا نہوں نے کہا کہ کارکن سب زیادہ چارج ہین ،عمران نذیر کی گرفتاری سے پارٹی کو عزت اور
طاقت ملی ہے ،اللہ کی طرف سے حکمرانوں کی مدد ختم ہو ہو چکی ہے اوران کے دن ختم ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ڈر ڈر کے بیچاروں کی حالت پتلی ہو گئی ہے، جاننا چاہتے ہیں کانپتی لرزتی حکومت کے آخری دن کیسے ہوتے ہیں ؟ عمران نذیر کی گرفتاری لاہور جلسہ سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے، یہ جانتے ہیں
لاہور جلسہ ان کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔ مریم نواز نے کہا کہ عمران نذیر زندہ باد ، ہم آپ کے ساتھ ہیں ، مریم نواز نے خواجہ عمران نذیر کی گرفتاری کی ویڈیو اور مظفر گڑھ سے گرفتار سابق ایم پی اے حماد ٹیپو کی تصویر بھی شیئر کی ۔مسلم لیگ (ن) کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب نے خواجہ عمران نزیر کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عمران صاحب جتنی گرفتاریاں کریں گے
لاہور جلسہ اتنا ہی بڑا ہو گا ،سلیکٹڈ آٹا چینی چور سیاسی انتقام میں پاگل پن پر اتر آئے ہیں ،عمران صاحب خواجہ عمران نزیر جیسے شیروں کو گرفتار کرنے سے لاہور کا جلسہ ناکام نہیں بناسکتے ،عمران صاحب آپ کے جلسے آپ کی بوکھلاہٹ اور گھبراہٹ کا ثبوت ہیں۔ا نہوںنے کہا کہ عمران صاحب مسلم لیگ (ن) کو دھمکیوں اور گرفتاریوں سے نہ ڈرائیں، لاہور جلسہ ہوکر رہے گا یہ گرفتاریاں
سلیکٹڈ ٹولے کے خوف اور حکومت کی روانگی کا اعلان ہیں۔مسلم لیگ(ن) کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ حکومت کو واضح کر رہے ہیں کہ چوبیس گھنٹوںمیں خواجہ عمران نذیر کو رہا کیا جائے ، اگر خواجہ عمران نذیر کو رہا نہ کیا گیا تو لاہور کی تمام شاہراہیں احتجاجاً بند کر دیں گے۔
مسلم لیگ (ن) پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمی بخاری نے تھانہ چوہنگ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اور عثمان بزدار حکومت کی کانپتی ہوئی ٹانگیں ماتھے پر پسینہ قوم نے دیکھ لیا ہے ۔دہشتگردی عدالت میں کیس کے لئے عدالت گئے ،کوئی ورکر شرپسندی میں ملوث نہیں ، عمران خان کی بہادری دیکھی جب پولیس کو دیکھ کر گھر کی دیواریں پھلانگ کر بھاگے ،عمران نذیر نے
جبر کا سامنا کیا اور عزت سے گرفتاری دی ،عمران نذیر کو پکڑنا لاہور جلسے کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے ۔انہوںنے کہا کہ عمران نذیر تحریک انصاف کا ٹائیگر فورس نہیں شیر ہے ،بہت سارے عمران نذیر ہیں جن کو تم بند نہیں کر پائو گے ۔اعلی عدلیہ سے اپیل ہے کہ گرفتاری پر از خود نوٹس لیں ۔عطااللہ تارڑ نے کہا کہ عمر شیخ بدنام زمانہ افسر ہے ،عمر شیخ کی سی سی پی او تعینات ہونے کی
وجہ سامنے آ گئی ہے ،غداری تو کبھی دہشت گردی کے مقدمے ہو رہے ہیں ،سیاسی مقاصد کیلئے جلسہ تو ہوگا ،لاہور میں ہی ہوگا اورتمام رکاوٹیں ہٹا کر کریں گے ، ہم اوچھے ہتھکنڈوں سے گھبرانے والے نہیں ،پولیس نے ہمارے خلاف ونگ بنا دیا ،۔سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ حافظ آباد میںسرکاری ملازمین بریانی اور مقامی تعطیل کے باوجود حافظ آباد کا جلسہ ناکام تھا ،حافظ آباد میں لوگوں کو تھپڑ مار کر
دوکانیں بند کی گئیں ،نرسنگ سکول طالبات کو برقعے پہنا کرجلسے میں لیجایاگیا۔اظہار یکجہتی کے لئے آنے والے رہنمائوں اور کارکنوںنے خواجہ عمران نذیر کی گرفتاری کے خلاف ملتان روڈ پر دھرنا دے دیدیا جس سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ لیگی رہنما اور کارکنان نے اس موقع پرحکومت اور پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی ۔ خواجہ عمران نذیر کی جانب سے بھجوائے گئے پیغام کے بعد مسلم لیگ(ن) نے دھرنا ختم کر دیا۔