اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر صحافی وکالم نگار انصار عباسی اپنے حالیہ کالم میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔جس طرف دیکھیں غصہ اور جذبات نظر آ رہے ہیں اور کوئی ایک لمحے کے لیے بھی یہ سوچنے کو تیار نہیں کہ سیاسی تفریق کی بنیاد پر اگر حب الوطنی اور
غداری کا فیصلہ کیا جائے گا تو پھر نقصان صرف اور صرف پاکستان کا ہی ہوگا۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ نواز شریف ہوں، عمران خان ہوں، بلاول بھٹو ہوں یا کوئی دوسرا ہو، موجودہ سیاسی تفریق اتنی گہری ہو چکی کہ یہ سیاسی رہنما جو مرضی کریں، اُن کے ووٹرز اور سپورٹرز اپنے اپنے رہنما کی ہر جائز و ناجائز بات کے پیچھے کھڑے نظر آتے ہیں۔ وہ عناصر جو بڑے شوق سے نواز شریف، مریم نواز وغیرہ کو انڈین ایجنٹ ثابت کرنے کے خواہاں ہیں، اُنہیں معلوم ہونا چاہئے یہ وہ آگ ہے جو اگر پھیل گئی تو سب کو جھلسا دے گی اور اِس کو قابو کرنا مشکل ہو جائے گا۔ اِس لیے میری سب فریقین سے گزارش ہے کہ ایک ایک قدم پیچھے ہٹیں، اپنی اپنی حکمتِ عملی کے بارے میں غور کریں اور ایسی صورتحال پیدا کرنے سے اجتناب کریں جس سے ملک میں ہر کسی کا نقصان اور فائدہ صرف دشمن کا ہو۔