جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

حکومت بیساکھی پر کھڑی ہے، عوام بیزار ہو گئی  جلد ہی کیا ہونیوالا ہے ؟ تہلکہ خیز پیش گوئی

datetime 4  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان (این این آئی)پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن 2018 کے انتخابات کو منسوخ کرے اور نئے انتخابات کا اعلان کرے، حکومت بیساکھی پر کھڑی ہے ،مطمئن ہیں تحریک کامیابی سے آگے بڑھے گی ، ہمارا ہر جلسہ دوسرے جلسے کا ریکارڈ توڑے گا،فرانس سے حکومتی معاہدے ختم کردیئے جائیں۔

جمعرات کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ میں اصولوں پر سودے بازی نہیں کرتا، پاکستان میں حکومت نہیں ہے، جو ہے وہ بیساکھی پر کھڑی ہے، گوجرانوالہ، کراچی اور کوئٹہ میں پی ڈی ایم جلسے میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوئے، عوام حالات سے بیزار ہوچکے ہیں، حکومت کو بھی ادراک ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم مطمئن ہیں کہ تحریک کامیابی سے آگے بڑھے گی، لوگوں نے حکومت سے بیزاری کا اظہار کیا ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ فرانس میں بھی پر تشدد واقعات ہوئے ہیں، فرانس میں گستاخانہ خاکے پوری قوم کے لیے مضطرب کا باعث ہے، فرانس کے خلاف پوری امت مسلمہ احتجاج کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وقت ثابت کر رہا ہے کہ مسلمان شدت پسند نہیں مغربی دنیا شدت پسند ہے، فرانس سے حکومتی معاہدے ختم کردیئے جائیں، فرانس کو بتادیا جائے کہ معاشی بائیکاٹ کر رہے ہیں۔مولانا فضل الرحمن نے کیپٹن صفدر کی گرفتاری سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے سندھ میں جو رویہ اختیار کیا وہ دانشمندانہ تھا۔سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ حکومت نے پی ڈی ایم میں پھوٹ ڈالنے کی کوشش کی ، صفدراعوان کی گرفتاری پی ڈی ایم کے خلاف سازش تھی، ملکی تاریخ میں پہلی بار پولیس افسران کا جارحانہ رد عمل سامنے آیا۔انہوںنے کہاکہ کشمیرکو تین حصوں میں تقسیم کرنے کا فارمولا عمران خان کا تھا، مقبوضہ کشمیر کی متنازع حیثیت ختم کرکے ہندوستان میں شامل کر دیا گیا، پاکستانی سفارتی سطح پر کوئی کوشش نہیں ہے، یہ خاموشی رضا مندی کی طرح کی خاموشی تھی۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ گلگت بلتستان میں بھی اسٹیک ہولڈر کو اعتماد میں نہیں لیا جارہا۔ انہوںنے کہاکہ اگر وہ سیکیورٹی نہیں دے سکتے تو ہم جلسے کی خود سیکیورٹی کریں گے۔ایک سوال پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میں اصولوں پر سودے بازی نہیں کرتا، سیاست میں مصلحتیں آتی رہتی ہیں، آپ غالبا کووڈ 19 کی بات کررہے ہیں، ہم تو کووڈ 18 سے نبرد آزما ہیں اور یہ جنگ جاری رہے گی، ملکی حالات کس جانب جارہے ہیں سب دیکھ رہے ہیں، سی پیک کے مستقبل کو تباہ کر دیا گیا ہے، حکومت کو ادراک ہے لوگ انہیں نااہل سمجھتے ہیں۔انہوںنے کہاہک ہم جلسے کرتے رہیں گے تحفظ دینا ریاست کی ذمہ داری ہے، ہم نہ مذاکرات کرتے ہیں اور نہ مذاکرات کے حق میں ہیں

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…