اسلام آباد (آن لائن)سپریم کورٹ نے 10 لاکھ سے زائد کا فراڈ کرنے والے ہائیر سکینڈری اسکول کلرک رانا محمد شعبان کی ملازمت پر بحالی سے متعلق دائردرخواست خارج کر دی ہے۔چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔دوران سماعت درخواست گزار رانا محمد شعبان نے
عدالت کے سامنے ہاتھ جوڑ کر موقف اپنایا کہ میں بہت غریب بندہ ہوں وکیل بھی نہیں کر سکتا،میرا کام صرف ڈاک آگے پہنچانا تھا،میں نے کوئی فراڈ نہیں کیا،جس پر چیف جسٹس گلزار احمد نے درخواست گزار کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ہاتھ پیچھے کریں، عدالت کے سامنے ہاتھ نہ جوڑیں، آپ نے 22 جعلی تنخواہیں نکلوائیں،آپکو پہلے بھی کہا تھا کہ 4 لاکھ 46 ہزار تین سو سولہ روپے 50 پیسے جرمانہ جمع کرائیں، عدالت عظمی نے 10 لاکھ سے زائد کا فراڈ کرنے والے ہائیر سکینڈری اسکول کلرک رانا محمد شعبان کی ملازمت پر بحالی سے متعلق دائر درخواست خارج کر دی ہے۔واضح رہے کہ ملزم رانا محمد شعبان ہائیر سیکنڈری اسکول چکنمبر 13 ننکانہ میں کلرک تھا،تنخواہوں میں فراڈ کرنے پر محکمہ نے ملزم رانا محمد شعبان کو نوکری سے نکال دیا گیا تھا، پنجاب سروس ٹرابیونل نے بھی ملزم رانا محمد شعبان کو نوکری سے برطرف کرنے کا حکم دیا تھا ،رانا محمد شعبان نے پنجاب سروس ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا تھا۔۔