لاہور(این این آئی)فیاض الحسن چوہان وزرات کی تبدیلی سے لاعلم نکلے ہیں۔ پنجاب حکومت کی جانب فیاض الحسن چوہان سے وزارت اطلاعات کا قلمدان واپس لیے جانے پر صحافی نے ان سے سوال کیا کہ آپ کی جگہ فردوس عاشق اعوان کو وزیراطلاعات پنجاب لگا دیا گیاہے۔جواب میں فیاض الحسن چوہان وزارت کی تبدیلی سے لاعلم نکلے اور انہوں نے کہا کہ لاعلمی کا اظہار کرتے
ہوئے کہا مجھے نہیں معلوم۔فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ مجھے ابھی اس بار میں علم نہیں ہے، مجھے خبر نہیں پہنچی اس لیے کچھ کہہ نہیں سکتا۔ واضح رہے کہ پنجاب کابینہ میں ردوبدل کردیاگیا، فیاض الحسن چوہان سے وزارت اطلاعات پنجاب کا عہدہ واپس لے لیا گیا۔ پی ٹی آ ئی کی سینئر رہنما ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی معاون خصوصی برائے اطلاعات تعینات کر دیا گیا ہے۔اس ضمن میں پنجاب حکومت نے نوٹیفیکیشن جاری کردیا ۔نوٹیفکیشن کے مطابق فیاض چوہان سے اطلاعات کا محکمہ واپس لے لیا گیا ہے اور اب وہ صرف محکمہ کالونیز کے صوبائی وزیرہوں گے۔نوٹیفیکشن کے مطابق فردوس عاشق اعوان کے پاس اطلاعات کا شعبہ بھی ہوگا۔اس کے علاوہ پنجاب کے مزید دو وزرا مہر محمد اسلم اور زوار حسین وڑائچ کو بھی عہدے ہٹایا گیا ہے۔مہر محمد اسلم کو آپریٹیو اور زوار حسین وڑائچ جیل خانہ جات کے وزیرتھے۔ فردوس عاشق اعوان کا تعلق سیالکوٹ سے ہے۔وہ مشرف دور میں بھی وفاقی وزیر رہ چکی ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے دور میں وزارت اطلاعات کا قلمدان انکے پا س تھا اور پھر جب پاکستان تحریک انصاف کی حکومت بنی تو وہ معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات تعینات رہی ہیں ۔ اپریل کے مہینے میں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات کے عہدہ سے علیحدہ ہوگئی تھیں ۔اب انہیں پنجاب
میں معاون خصوصی برائے اطلاعات تعینات کیا گیا ہے۔ان کا بنیادی مقصد پنجاب حکومت کی پالیسیوں کو میڈیا میں موثر انداز میں اجاگر کرنا ہے۔معاون خصوصی برائے اطلاعات حکومت پنجاب فردوس عاشق اعوان سے جب رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا جس اعتماد کا اظہار ان پر ایک بار پھر کیا گیا ہے وہ اس پر پورا اترنے کی کوشش کرینگی ۔وہ میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتی ہیں اور
پنجاب حکومت کی پالیسیوں اور منصوبوں کا فروغ اور میڈیا میں اچھا امیج اجاگر کرنا انکی ترجیحات میں شامل ہوگا۔انہوں نے کہا کہ وہ پارٹی قیادت کی شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھ اعتماد کو برقراررکھاہے ۔ یاد رہے کہ مارچ 2019 میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران فیاض
الحسن چوہان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور اس دوران انہوں نے ہندو برادری کے خلاف بھی توہین آمیز جملہ کہا تھا اور انہیں عہدے سے ہاتھ دھونے پڑے تھے تاہم 2 دسمبر 2019 کو انہیں دوبارہ وزیر اطلاعات پنجاب مقرر کردیا گیا تھا۔