لاہور( این این آئی ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ملک تباہی کے دہانے پر ہے ،ہمیں اقتدار نہیں چاہیے اگر موجودہ حکومت ٹھیک سے چلا سکتی ہے تو چلا لے ،عوام پر ظلم بند کرو، اورنج لائن پاکستان کی پہلی میٹرو ٹرین ہے اس پر عام آدمی سفر کرے گا،موجودہ حکومت کا چور مچائے شور والا حساب ہے جب یہ جائیں گے ان کی مزید
حقیقتیں عوام کے سامنے آئیں گی ،ہم نے ایسا کیا کیا جو غدار غدار کے نعرے لگا دیئے گئے ۔ان خیالات کااظہارانہوں نے راشد سندھو کے ڈیرے کوہاڑ گائوں میں منعقدہ کارنر میٹنگ سے خطاب اورمیڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر اراکین اسمبلی اورکارکنان کی کثیرتعدادموجود تھی۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہمیں جیل بھیج کر اپنے اسپورٹرز کے ساتھ رابطہ کرنے سے روک دیا گیا،ہم سے سوال کیے جاتے تھے جواب دینے کی اجازت نہیں تھی ،کوئی آواز سننے کیلئے تیار نہیں تھا، مجھے اورمیرے بھائی کو بارہ بائی آٹھ کے سیل میں قید رکھا گیا ۔انہوںنے کہا کہ ہمارے بڑوں نے پاکستان بنایا تھا،ہجرت کر کے گھر اور کاروبار اوربیٹوں کی قبرے چھوڑ کر پاکستان آئے تھے ، اس کا ہمیں یہ صلہ دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ میرے قسمت اچھی تھی جو ایسے ججز کے بعد مقدمہ لگا کہ ہمیں سولہ مہینوں کے بعد انصاف مل گیا ۔انہوں نے کہا کہ تین سال بیت گئے ہیں ،مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہیں،بیروز گاری عروج پرہے ،حکمران خود کچھ نہیں کرسکے اور ہمارے بنائے گئے پراجیکٹس پر اپنی تختیاں لگاتے ہیں،بعض منصوبے ان سے ابھی بھی مکمل نہیں ہو پارہے،کہتے تھے نوکریا دیں گے اب تو لوگوں کا بنا بنایا کاروبار بھی تباہ کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایاز صادق جیسے شریف آدمی ہے پر الزم لگا دیئے،، ہمیں گالیاں دیتے ہیں، جواب آئے تو انہیں تکلیف ہو گی ،ہمارے دل بے حد پریشان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) نے جتناقرضہقرضہ پانچ سال میں لیا موجودہ حکومت دو سال میں ہی اس سے زیادہ لے چکی ہے ،ہمارا قرضہ لگتے ہوئے نظر آتا تھا ، ہم نے مختلف منصوبوں پر کام کیا، موجودہ حکومت کیا کر رہی ہے ؟۔ آپ نے کشمیر کے مقدمے کو کمزور کر دیا ،دو سال گلگت بلتستان یاد نہیں آیا ،
وہاںنہ کوئی سڑک بنائی نہ کوئی سکول بنایا انتخابات آئے ہیں تو وہاں منصوبوںکااعلا ن کر رہے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ بائیس کروڑ عوام کا ملک اس طرح سے نہیں چل سکتا،یہ ایسا وزیر اعظم ہے جو کرتا کچھ بھی نہیں،جس چیز پر نوٹس لیتے ہیں وہ کام الٹا ہو جاتا ہے ،مہنگائی پر نوٹس لیا تو مہنگائی مزید بڑھ گئی۔