اسلام آباد(آن لائن) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم )نے پارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا پلان ترتیب دیدیا ہے جس کا باقاعدہ اعلان پشاور میں آئندہ ہونیوالے جلسہ میں کیا جائے گا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے علاوہ تمام جماعتوں نے حامی بھر لی ہے،بلاول بھٹو زرداری سے رواں ہفتہ اس سلسلے میں اہم مشاورت کا امکان ہے ،انتہائی معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پی ڈی
ایم نے پاکستان مسلم لیگ نواز کے مشاورت سے نومبر کے آخری ہفتہ میں پشاور میں ہونیوالے جلسہ میں اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا فیصلہ کر لیا ہے ،اس موقع پر پی ڈی ایم میں شامل دیگر جماعتوں کو مجوزہ منصوبہ سے بھی آگاہ کر دیا گیا تاہم پاکستان پیپلز پارٹی سے مشاورت اور انہیں لانگ مارچ میں شامل کرنے کا ٹاسک پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اپنے پاس رکھا ہے اور انہوںنے پاکستان مسلم لیگ کی قیادت کو آگاہ کر دیا ہے کہ لانگ مارچ فائنل رائونڈ ہو گا اور حکومت کو گھر بھیجے بغیر واپس نہیں آئیں گے،دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں خدشہ ہے کہ لانگ مارچ کی سیاست پاکستان پیپلز پارٹی نہیں کریگی اور ہو سکتا ہے کہ پی ڈی ایم ایک اہم اور طاقتور حلیف سے محروم ہو جائے ،انکے مطابق کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سندھ میں حکومت ہے اور وہ ہرگز نہیں چاہے گی کہ جمہوریت کی نشانی حکومت کو غیر قانونی طریقہ سے غیر مستحکم کیا جائے ،ادھر پاکستان تحریک انصاف کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم میں شامل دو جماعتوں پی ایم ایل این اور جے یو آئی ف چاہتی ہیں کہ کسی نہ کسی طریقہ سے حکومت کو گرانا چاہیے مگر اس پر پاکستان پیپلز پارٹی ہرگز راضی نہ ہو گی کیونکہ وہ جمہوریت کی بالادستی پر یقین رکھنے والی جماعت ہے ،ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ موجودہ دھکم پیل میں اداروں اور مسلم لیگ کے آمنے سامنے
سے پاکستان پیپلز پارٹی انتہائی حوصلہ اور دانشمندی سے کام لے رہی ہے اور وہ اپنی سیاست کو عوامی بنانے کے لیے مثبت انداز میں آگے چل رہی ہے لیکن پاکستان مسلم لیگ اور جے یو آئی ف کی قیادتیں ایوان اقتدار سے باہر ہیں تو کسی صورت موجودہ سسٹم کو قبول کرنے سے قاصر ہیں۔