لاہو ر (این این آئی) لاہور سیالکوٹ موٹر وے کیس کے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے، شریک دوسرا ملزم شفقت پہلے ہی جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہے، مرکزی ملزم عابد علی ملہی کا ڈی این اے کیا جائے گا۔ اس سے قبل 4 مرتبہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے عابد کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے تاہم وہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا تاہم اب اسے پکڑ لیا گیا۔ ملزم کی
گرفتاری میں پنجاب پولیس کی دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی معاونت کی اور سائنٹفک طریقے بھی استعمال کیے گئے۔ 9 ستمبر کو لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹر وے پر خاتون کے ساتھ افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ دو افراد نے موٹر وے پر کھڑی گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور اس کے بچوں کو نکالا، موٹر وے کے گرد لگی جالی کاٹ کر سب کو قریبی جھاڑیوں میں لے گئے اور پھر افسوسناک واقعہ رونما ہوا۔ ایف آئی آر کے مطابق گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والی خاتون رات کو تقریباً ڈیڑھ بجے اپنی کار میں اپنے دو بچوں کے ہمراہ لاہور سے گوجرانوالہ واپس جا رہی تھی کہ رنگ روڈ پر گجر پورہ کے نزدیک اس کی کار کا پیٹرول ختم ہو گیا۔کار کا پیٹرول ختم ہونے کے باعث موٹروے پر گاڑی روک کر خاتون شوہر کا انتظار کر رہی تھی، پہلے خاتون نے اپنے ایک رشتے دار کو فون کیا، رشتے دار نے موٹر وے پولیس کو فون کرنے کا کہا۔جب گاڑی بند تھی تو خاتون نے موٹروے پولیس کو بھی فون کیا مگر موٹر وے پولیس نے مبینہ طور پر کہا کہ کوئی ایمرجنسی ڈیوٹی پر نہیں ہے۔ذرائع کے مطابق موٹروے ہیلپ لائن پر خاتون کو جواب ملا کہ گجر پورہ کی بِیٹ ابھی کسی کو الاٹ نہیں ہوئی۔ایف آئی آر کے مطابق اتنی دیر میں دو مسلح افراد موٹر وے سے ملحقہ جنگل سے آئے اور کار کا شیشہ توڑ کر زبردستی خاتون اور اس کے بچوں کو نزدیک جنگل میں لے گئے اور اس سے
طلائی زیورات اور نقدی چھین کر فرار ہو گئے۔ خاتون کی حالت خراب ہونے پر اسے ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا، خاتون کے رشتے دار کی مدعیت میں پولیس نے مقدمہ درج کر لیا گیا تھا، اب پولیس کو بہت بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے اور انہوں نے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے اپنے ٹویٹ
میں لکھا کہ عابد ملہی کو گرفتار کر لیا گیا ہے، انشاء اللہ قانون کے مطابق سزا ملے گی۔ معاون خصوصی نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تمام معلومات پولیس شیئر کرے گی، ملزم کو فیصل آباد سے گرفتار کیا گیا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کیس کو خود مانیٹر کر رہے تھے،
آئی جی، سی سی پی او لاہور، پولیس دن رات کام کر رہے تھی۔معاون خصوصی نے کہا کہ ملزم کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔فیاض الحسن چوہان نے بھی گرفتاری کی تصدیق کر دی ہے۔بتایا گیا ہے کہ پولیس خفیہ اداروں کی مدد سے مرکزی ملزم کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی۔