میرے سر پر لوٹے رکھے گئے جبکہ یہ خود سب لوٹے ہیں،یہ کام بھی نہیں کروں گا، جلیل شرقپوری نے ن لیگ کو الٹی میٹم دے دیا

11  اکتوبر‬‮  2020

لاہور(این این آئی)مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی جلیل شرقپوری نے بد تمیزی کرنے والے رکن اسمبلی کیخلاف کارروائی کے لئے پارٹی کوپیر تک کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر میرے ساتھ بدتمیزی کرنے والے کیخلاف کارروائی نہ ہوئی تو سمجھوں گا یہ خوداس مزاج کے ہیں،کیا نواز شریف نے پارٹی نہیں بدلی،جس دن واقعہ پیش آیا کئی لوگوں نے رابطہ کیا، مجھ سے

رابطہ کرنے والوں نے اظہار نفرت کیا، (ن) لیگ کا ٹکٹ نوازشریف کے کہنے پر لیا تھا، اختلافات اپنی جگہ پر تھے مگر اسمبلی کا ایک پلیٹ فارم ملتا ہے، پارٹی قیادت کا فیصلہ غیرمناسب ہے تو اظہار رائے کا حق ہے۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ (ن)کے پلیٹ فارم پر دوبارہ ادب واحترام کے ساتھ آیا ہوں،بدتمیزی کرنیوالے کیخلاف آج پیر تک فیصلہ نہ آیا توسمجھوں گا یہ خود اس مزاج کے ہیں، اداروں کے ساتھ ٹکرا ؤکسی صورت مفاد میں نہیں، ہم بھی پاکستان کیلئے سیاسی پلیٹ فارم پر آتے ہیں، سب سے پہلے پاکستان ہے، کسی خاندان یا سیاسی پارٹی کی حیثیت بعد میں ہے،پارٹی قیادت کے فیصلے پر اختلاف رائے رکھتا ہوں، بدتمیزی کرنیوالے شخص کو نوٹس تک نہیں دیا گیا، مجھے جب شوکاز دیا گیا تو اس کا جواب دیدیا تھا، میرے سر پر لوٹے رکھے گئے جبکہ یہ خود سب لوٹے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پارٹی میں کوئی بلاک بنانے کی کوئی کوشش نہیں کی، میرا موقف لوگوں کو اچھا لگا تو بلاک خود بخود بن جائے گا، ابھی تک مجھے نکالنے کا نوٹس نہیں ملا۔انہوں نے کہا کہ علمائے کرام کا شکرگزار ہوں کہ انہوں تکلیف دہ واقعہ پر آواز بلند کی۔انہوں نے کہاکہ نواز شریف سے نظریاتی اختلاف ہوا تو (ن)لیگ سے الگ ہو گیا پھر تحریک انصا ف سے جڑا،آٹھ سال اس کا حصہ تھا،شہباز شریف کے پیغام پر انتخابات میں (ن)لیگ کی ٹکٹ قبول کی حالانکہ میں (ن) لیگ کے پلیٹ فارم

سے الیکشن نہیں لڑنا چاہتا تھا،رانا تنویر نے ن لیگ کے ٹکٹ کے لیے آمادہ کیا،اس شرط پر ٹکٹ لیا کہ نواز شریف سے اختلاف رہے گا،جمہوریت میں اختلاف رائے ہوتا ہے لیکن ہر کسی کو سننا چاہیے فیصلہ تو قیادت نے ہی کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مجھے پارٹی کے فیصلوں سے اختلاف کرنے کا حق ہے،بدقماش شخص ایم پی اے بن گیا ہے جس نے میرے ساتھ بداخلاقی کی۔ انہوں نے کہا کہ

نواز شریف کے دور میں ممتاز قادری کو شہید کیا گیا،منہاج القران پر چڑھائی کی گئی کیا کوئی بھول سکتا ہے،کیپٹن (ر)صفدر ممتاز قادری کے معاملے میں شرمندہ تھے اور انکے مزار پر جا کے معافی مانگتے تھے، میں نے دونوں واقعات کی مذمت کی تھی۔انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ (ن)میں نیک نیتی سے آیا ہوں اور مسلم لیگ (ن)کا حصہ ہوں،نواز شریف

کو چاہیے ملک کے بہتری کے لیے بات کریں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آج تک اگر نواز شریف اور رانا ثناللہ کے پاس ٹائم ہے وہ اس شخص کے بارے میں کیا اقدام اٹھاتے ہیں،اس کے بعد ہم لائحہ عمل اپنائیں گے اور سمجھیں گے نواز شریف بھی اس شخص کے مزاج جیسے ہیں، سپیکر سے درخواست ہے اس شخص کو سزا دی جائے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…