اسلام آباد (آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر صدر وسطی پنجاب قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس کا مختصر ایجنڈا یہ ہے کہ اس حکومت سے جان چھڑا کر صاف شفاف الیکشن کرائے جائیں اور اس ملک کو دستور کے مطابق چلایا جائے۔موجودہ حکومت نے صرف گالم گلوچ کے علاوہ کچھ نہیں کیا آج ان کے سہولت کار بھی مان رہے ہیں کہ
حکومت ناکام ہوگئی ہے۔ ہم ملک میں صرف اور صرف جمہوریت چاہتے ہیں پہلے ملک میں آمریت رہی یا نیم آمریت رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کانفرنس کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ آج ایک تاریخی موقع ہے کہ دھاندلی کی پیداوار حکومت کی دو سالہ کارکردگی کا جائزہ لیا جائے۔اور اس سے جان چھڑانے کے حوالے سے لائحہ عمل تیار کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے گالم گلوچ کے علاوہ کچھ نہیں کیاصرف جھوٹے دعوے کیے ان کے سہولت کار بھی مان رہے ہیں کہ حکومت ناکام ہوگئی ہے اور اس کا جانا ضروری ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نے قائدین نے اس حوالے سے گفتگو کی ہے کہ حکومت کے جانے کے بعد سہولت کاروں کو بھی اپنی اپنی جگہ واپس جانا ہوگا اور اس ملک کو دستور کے مطابق چلایا جائے گا اور۔کیونکہ ملک کا دستور ہی بالاتر ہے۔ ایک سوال کے جواب میں قمرزمان کائرہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کا خطاب میڈیا پر نہیں سنایا گیا سوشل میڈیا پر ان کے خطاب کی لائیو سٹریمنگ کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے خلاف تحریک چلا رہے ہیں اور اس حکومت کو گھر بھیج کر صاف اور شفاف الیکشن چاہتے ہیں اور اس حوالے سے سنجیدہ کوشش کی جا رہی ہے اور یہ عوام کی ڈیمانڈ ہے۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ الیکشن کے فوری بعد آل پارٹیز کانفرنس بلائی گئی تھی جس میں مولانا فضل الرحمان نے
اسمبلیوں میں نہ جانے کا کہا لیکن جمہوریت کے تسلسل کے لئے اسمبلیوں میں جانا بہتر سمجھا۔حکومت نے عوام سے کیے گئے ہر وعدے پر یوٹرن لے لیا ہے کہتے تھے دو سو ارب ڈالر بیرون ملک سے لائیں گے،اور احتساب کریں گے
لیکن ان سب پر یوٹرن ہو چکا ہے۔قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ آب تو سپریم کورٹ میں بھی یہ قرار دے دیا ہے کہ نیب سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے اور بازو مروڑنے کا ادارہ ہے اور یہ سیاسی انجینئرنگ کے لئے استعمال ہوتا ہے۔