ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

انتہائی اہم وزارت کے ذیلی اداروں میں اربوں روپے کی کرپشن کا تہلکہ خیز انکشاف

datetime 15  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) وزارت صنعت و پیداوار کے ذیلی اداروں میں اربوں روپے کی کرپشن کی گئی ہے ۔ اعلی پیمانے پر تحقیقات کے باوجود وزارت نہ کسی کرپٹ افسر کی نشاندہی کر سکی ہے اور نہ کسی افسر کو سزا دلوانے میں کامیاب ہوئی ہے ۔ وزارت کے ذیلی ادارہ ایکسپورٹ پراسینگ زون اتھارٹی کے افسران نے 25 کروڑ روپے من پسند بنکوںمیں سرمایہ کاری پر لگا رکھے ہیں

یہ کروڑوں روپے نجی کمرشل بنک الحبیب ، یو بی ایل اور الائیڈ بنک کو دیئے گئے تھے اور افسران سود مزے سے اڑا رہے ہیں ۔ ذرائع کا کہناہے کہ ادارہ کے سربراہ چودھری فوڈ انڈسٹری سے 35 لاکھ روپے ریکوری جان بوجھ کر نہیں کر پا رہے ہیں ۔جبکہ نمائش میں حصہ لینے والی مختلف کمپنیوں سے 34 ملین روپے کی ریکوری بھی نہیں کی گئی ہے ۔وزارت کے ایک اور ذیلی ادارہ پاکستان انڈسٹریل ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے افسران نے 4 کروڑ 67 لاکھ روپے ہضم کر چکے ہیں جبکہ 6 کمپنیوں کو ایڈوانس کے طور پر 52 لاکھ روپے دیئے گئے ہیں جبکہ نجی کمپنی فرنیچر پاکستان کو 4 کرور روپے دیئے گئے ہیں ۔ کراچی ٹول ڈائز اینڈ مولڈ سینٹر کے افسران نے زائد المیعاد بوڑھے لوگوں کو بھرتی کر کے ایک کروڑ روپے دیئے گئے ہیں جبکہ کیمیکل انرجی سگل کے افسران نے 16 ملین روپے کی غیر قانونی خریداری کی ہے جبکہ فیصل انڈسٹری پاک کے افسران نے بونس کے نام پر 11 ملین روپے دیئے گئے ہیں جبکہ ملازمین کو الائونسز کے نام پر 60 لاکھ روپے دیئے گئے جبکہ کمپنیوں سے 36 کروڑ روپے ریکور بھی نہیں کئے گئے اور غیر قانونی بھرتیاں کر کے 36 لاکھ روپے اڑائے گئے ہیں۔وزارت کے ذیلی ادارہ جم اینڈ جیولری کے افسران نے 25 لاکھ روپے کے قیمتی اشیاء کے چرانے کی ریکوری بھی نہیں کرائی ہے ۔جبکہ ادارہ کا جنرل منیجر 49 لاکھ روپے لے کر چلتا بنا۔ انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ

کے افسران نے بے بنیاد اشتہارات کی مد میں 29 لاکھ روپے ضائع کئے تھے ۔ جس کا احتساب بھی ہوا ۔ سٹیل فیبریکیٹنگ کمپنی کے افسران نے ایک کروڑ کی خریداری میں بڑے گھپلے کئے مشین ٹول فیکٹری کے سربراہ نے ریٹائرڈ لوگ بھرتی کر کے ایک کروڑ روپے ضائع کر دیئے جبکہ کمپنیوں سے 14 کروڑ روپے ابھی ریکوری نہیں کئے ہیں جبکہ کمپنی کے افسران نے اپنی اشیاء

کم قیمت پر فروخت کر کے 36 کروڑ روپے ضائع کر دیئے ۔ اینار کمپنی نے 3 کروڑ روپے قرضے کی ریکوری نہیں کی ہے جبکہ بقایا جات 42 ملین ریکور نہیں کئے اور الائونسز کی مد میں 18 ملین ضائع کر دیئے اور میڈیکل اخراجات پر ایک کروڑ روپے خرچ کئے گئے۔ ایک ہنر ایک نگر کے

افسران سے بھی 19 لاکھ روپے کی بدعنوانی کرائی ہے ۔ یوٹیلیٹی سٹورز نے ٹی بی پروگرام سے 10 کروڑ روپے ریکور نہیں کئے ۔ ہری پور سٹور سے 43 لاکھ سے غبن کئے گئے رحیم یار خان سٹور سے 61 لاکھ روپے چرائے گئے ۔سمیڈا کے افسران نے بھی کرپشن کی انتہا کر رکھی ہے ۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…