ہفتہ‬‮ ، 12 اپریل‬‮ 2025 

انتہائی اہم محکمے کے افسران کا 45لگژری گاڑیاں ذاتی استعمال میں لا نے کا تہلکہ خیز انکشاف

datetime 15  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)آئیسکو ہیڈ کوارٹرز میں دفاتر کی ڈیوٹیاں کرنیوالے افسران نے غیر قانونی طورپر 45لگژری گاڑیاں اپنے ذاتی استعمال میں لاتے ہوئے ادارے کو کروڑوں روپے فیول کی مد میں نقصان پہنچانے کا انکشاف ہوا ہے ۔سپیشل آڈٹ رپورٹ میں مذکورہ افسران سے گاڑیوں کی ریکوری کے ساتھ فیول چارجز بھی وصول کرنے کے احکامات کو آئیسکو انتظامیہ نے نظرانداز کردیا ۔

دستاویزات کے مطابق 2010 تا 2013ء کے دوران منیجر ایڈمن عباد محمود ،قاضی عارف ، خالد جمیل ، خان وعظ ، اعجاز احمد بھٹہ ، شبیر احمد ، حاجی صفدر حسین ،رفیق بٹ ، رئیس حیدر ،ریاض قدیر ، راشد قریشی ، عبدالجبار ، معظم حسین ، شبیر احمد، امجدزمان ، افشاں انور ، اورنگزیب ، کامران سرور، میاں فرحت ، باسط محمود ، اعجاز بھٹہ ، ناصر جاوید ، محمد فاروق ، شبیر احمد ، خالد مجید ، شبیر احمد ، چوہدری رفیق ، منیر احمد ، غلام رسول ، رئیس حیدر اور واجد علی قاضی نے غیر قانونی طور پر سرکاری خزانے سے خریدی گئی گاڑیوں کو اپنے ذاتی استعمال میں لاتے ہوئے تین کروڑ 45لاکھ روپے سے زائد فیول استعمال کیا اور متعدد گاڑیاں پلاننگ ونگ اور عام ڈیوٹی کے لئے بھی استعمال میں لائی گئیں ۔اس حوالے سے سپیشل آڈٹ رپورٹ میں میگا سکینڈل کا جب انکشاف ہوا تو اس میں کہا گیا کہ مذکورہ گاڑیاں فی الفور دفاتر میں بیٹھے افسران سے ریکور کرکے ٹرانسپورٹ سیکشن میں جمع کرائی جائیں اور ان گاڑیوں کی مرمت اور فیول کی مد میں سرکاری خزانے سے اٹھائے جانیوالے اخراجات مذکورہ افسران سے وصول کیے جائیں ۔سات سال گزرنے کے باوجود آئیسکو انتظامیہ تاحال مذکورہ افسران سے ریکوری نہیں کرسکی ۔ذرائع آئیسکو کا کہنا ہے کہ ان افسران میں سے متعدد ملازمین ریٹائرڈ بھی ہو چکے ہیں اور وہ پنشن و دیگر مراعات ادارے سے باقاعدگی سے وصول

کررہے ہیں ۔سپیشل آڈٹ رپورٹ کی وساطت سے آئیسکو ہیڈ کوارٹرز کے افسران کیخلاف ایف آئی اے اور نیب کو درخواست بھیجے جانے کا بھی امکان ہے ۔یہاں آئیسکو ترجمان راجہ عاصم سے موقف جاننے کے

لیے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ یہ پرانا معاملہ ہے انہیں معلوم نہیں ہے تاہم مزید پوچھ کر تفصیل بتائی جا سکتی ہے،دوسری جانب انہوں نے کہا کہ آڈٹ پیرا جب آ گیا تو پھر یقینا ریکوری کی گئی ہو گی۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…