اسلا م آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )موٹر وے خاتون کیس میں ملوث دو ملزمان کے بعد اب تیسرے ملزم کا نام بھی سامنے آگیا ہے، متاثرہ خاتون کیس میں تیسرا ملزم بالا مستری واقعہ کی پوری منصوبہ بندی میں شامل رہا۔کیس میں گرفتار ملزم شفقت علی نے اعتراف جرم کرتے ہوئے حیران کن انکشافات کیے ہیں،ملزم شفقت علی کا دوران تفتیش بتانا تھا کہ ملزم عابد علی نے مجھےاور بالا مستری کو واردات کے لیے
لاہور بلایا تھا۔ملزم شفقت علی کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ہم تینوں نے اکٹھےہو کر شاہدرہ میں پہلے دہی بھلے کھائے اور وہاں سے ہم واقعہ کی تکمیل کے لیے روانہ ہوگئے لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر بالا مستری راستے میں سے ہی واپس چلا گیا۔تاہم کیس کے حوالے سے اہم پیشرفت سامنے آئی ہے پولیس نے عابداور شفقت کے تیسرے ساتھی اقبال مستری کو چیچہ وطنی سےگرفتار لیا ہے ۔ واضح رہے گرفتارملزم شفقت واقعے میں ملوث ہونے کا اعتراف کر لیاتاہم پولیس نے ڈی این اے سیمپل بھیلے کر فرانزک بھجوایا جو جائے وقوعہ سے حاصل شدہ شواہد سے میچ کر گیا ہے۔، شفقت نے دوران تفتیش انکشاف ہے کہ مرکزی ملزم عابد نےشیخوپورہ میں بھی ڈکیتی کے دوران خاتون کی عزت کو پامال کیا لیکن اس کے خلاف صرف لوٹ مار کا مقدمہ درج ہوا، وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزار اور آئی جی پنجاب انعام غنی نے بھی واقعہ کے ایک ملزم کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ قبل ازیںلاہور سیالکوٹ موٹر وے کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے اورپولیس نے شفقت نامی شخص کو دیپالپور سے گرفتار کیا۔ بتایا گیا ہے کہ از خود گرفتار ی پیش کرنے والے ملزم وقار الحسن نے اپنے بیان میں شفقت نامی شخص کی نشاندہی کی تھی، وقار الحسن کے مطابق ملزم شفقت مرکزی ملزم عابد کا قریبی دوست ہے اور دونوں مل کر لوٹ مار کی وارداتیں کرتے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتارملزم
شفقت واقعے میں ملوث ہونے کا اعتراف کر لیاتاہم پولیس نے ڈی این اے سیمپل بھی لے کر فرانزک بھجوایا جو جائے وقوعہ سے حاصل شدہ شواہد سے میچ کر گیا ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق شفقت نے انکشاف کیا ہے کہ ملزم عابد نے شیخوپورہ میں بھی دوران ڈکیتی خاتون کی عزت پامال کی تھی تاہم صرف ڈکیتی کا مقدمہ درج ہوا،مدعی نے کیس کی پیروی سے انکار کر دیاتھا۔