لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) گورنر پنجاب چوہدری سرور کی اہلیہ نے موٹر وے کیس پر مذمت کا اظہار کیا ہے، پروین سرور نے کہا کہ عورت مجبوری کی صورت میں رات کو گھر سے نکل سکتی ہے، ظلم دینے والوں کو زندگی بھر کی سزا دینی چاہیے، انہوں نے کہاکہ ملک میں سات سالہ
بچی کے ساتھ بدسلوکی کرنے والا آزاد پھرتا رہتا ہے، سخت سزائیں دی جائیں گی تو سڑکیں محفوظ ہوں گی۔ یہاں جو ظلم کرنے والا ہوتا ہے اسے پکڑا نہیں جاتا، گورنر پنجاب کی اہلیہ نے کہا کہ ہمارا قانون اتنا سخت ہونا چاہیے کہ جب ہماری مائیں بہنیں گھر سے نکلیں تو وہ محفوظ ہوں۔ انہوں نے کہا کے اس طرح کا واقعہ اگر بیرون ملک ہوتا ہے تو وہ اس انسان کو عمر قید کی سزا سنا دیتے ہیں۔ یہاں پر ظلم کرنے والا پکڑا نہیں جاتا ہماری بچیوں، ماؤں بہنوں کو کہا جاتا ہے کہ چپ رہیں بدنامی ہو گی۔ ہم نے سب کو محفوظ بنانا ہے۔ میں جب انگلینڈ میں رہتی تو پانچ دن سرور صاحب لندن میں رہتے تھے میں اکیلی ہوتی تھی جب رات کو ساس سسر کی طبیعت خراب ہو جاتی تھی تو میں چار بجے، چھ بجے بھی گھر سے نکلتی تھی اور وہاں جا کر ڈاکٹر کو بلانا یہ سب کچھ کرتی تھی، بعض دفعہ بچے کی بیماری کی وجہ رات کو ہسپتال جانا پڑتا تھا لیکن مجھے کبھی بھی اس چیز کا ڈر نہیں تھا کہ میں اکیلی ہوں، میں جا رہی ہوں میرے ساتھ کیا ہو گا، مجھے پتہ تھا کہ ہمارے پولیس آفیسرز ادھر ہیں، ہمارے ہاں کیمرے لگے ہوئے ہیں۔