اسلام آباد(آئی این پی)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے پارلیمنٹ کی کارروائی کے دوران حذف کئے گئے الفاظ نشر کرنے اور انکی اشاعت پر تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے پارلیمنٹ کی کارروائی براہ راست نشر کرنے کی بجائے ڈیلے ٹرانسمیشن(تاخیری نظام)کے طریقے کار پر زور دیا۔
لیگی سینیٹر پرویز رشید نے تاخیری نظام کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ70 سال بعد اس قابل ہوئے کہ پارلیمنٹ کی کارروائی براہ راست نشر ہو،تاخیری نظام کا لگانا اس جدوجہد سے ایک قدم پیچھے ہٹنا ہو گا،پارلیمنٹ کی کارروائی کو کنٹرول کرنے کی مخالفت کریں گے،پارلیمان کی کاروائی چھپانے سے جمہوریت کمزور ہوتی ہے۔کمیٹی نے ایم ڈی پی ٹی وی کی 16 لاکھ روپے تنخواہ پر برہمی کا اظہار کیا۔ چیئرمین سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ پی ٹی وی کی ارطغرل غازی کے علاوہ کارکردگی صفر ہے، عوام کا پیسہ ہے،وزیراعظم کی تنخواہ 2 لاکھ سے کم ہے،ٹیکنالوجی آفیسر پی ٹی وی میں 9 لاکھ کس چیز کے لے رہے ہیں۔کمیٹی ارکان نے کہا کہ لاکھوں روپے ریوڑیوں کی طرح بانٹے جارہے ہیں،خدا کیلئے فاقہ مستیوں کو چھوڑ دیں، لاکھوں روپے تنخواہیں اور مراعات کوئی لے رہا ہے اور بدنام سیاست دان ہیں۔کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر فیصل جاوید کی زیر صدارت ہوا،اجلاس میں کمیٹی ارکان کے علاوہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز،وزارت اطلاعات،پی ٹی وی ودیگر حکام نے شرکت کی۔کمیٹی رکن سینیٹرنعمان وزیر خٹک نے کہا کہ قانون کے تحت حذف شدہ الفاظ کو نہیں چھاپا جا سکتا،جو حذف شدہ الفاظ کو چھاپے اس کو پابند بنایا جائے کہ وہ اس کی معذرت چھاپے۔
وزیراعظم کیخلاف الفاظ چیئرمین سینیٹ نے حذف کیے،اخبار نے فرنٹ پیج پر شائع کیے۔سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ این پی این ایس اور اے پی این ای کو خط لکھا ہے۔وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا کہ میڈیا کو انوکھا اور مصالحہ والا مواد چاہئے ہوتا ہے،آزادی اظہار رائے پر کوئی قدغن نہیں چاہتے۔ لیگی سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ 70 سال بعد اس قابل ہوئے کہ پارلیمنٹ کی کارروائی براہ راست نشر ہو،حذف شدہ الفاظ کو نہیں چھپنا چاہئے اس کے حق میں ہیں۔
پارلیمنٹ کی کارروائی کو کنٹرول کرنے کی مخالفت کریں گے،حذف شدہ الفاظ نہ چھپیں اس حوالے سے میڈیا ورکشاپ کروائی جائیں،اگر تقریر لائیو دکھائی جائے گی تو ممبران ووٹرز کے سامنے ایکسپوز ہونگے، پارلیمان کی کاروائی چھپانے سے جمہوریت کمزور ہوتی ہے۔ شبلی فراز نے کہا کہ حکومت میڈیا پر کسی قسم کی قدغن لگانے کی خواہاں نہیں،ہم کاروائی کریں گے تو لوگ کہیں گے میڈیا پر پابندی لگائی جارہی ہے۔سینیٹر بہرہ مند تنگی نے کہا کہ ایم ڈی پی ٹی وی 16 لاکھ تنخواہ لے رہے ہیں،سرکاری اور نجی طور پر ایم ڈی پی ٹی وی لامحدود پٹرول استعمال کر سکتے ہیں۔ سینیٹر پیر صابر شاہ نے کہا کہ ملک کا وزیراعظم بھی روتا ہے کہ دو لاکھ میں گزرا نہیں ہوتا،یہاں لاکھوں روپے ریوڑیون کی طرح بانٹنے جارہے ہیں۔