اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )پچھلے دنوں ایک سرکاری افسر نے ایک سینیٹرسے غیر رسمی ملاقات میں بتایا کہ جناب ہم عمران خان سے تنگ ہیں مگر ہمیں ڈر ہے کہ یہ شخص کہیں کوئی سخت ردعمل ہی نہ دے دے اسلئے ہم دیکھو اورانتظارکرو کی پالیسی پرگامزن ہیں۔
اس واقعے کی بہت سی تفصیلات ہیں مگر صرف اوپر درج مختصربات پر انحصارکررہا ہوں تاکہ بتا سکوں کہ طاقتورلوگ بھی عمران کو نکالنے کے بارے میں پریشان ہیں کیونکہ شاید موجودہ حکومت ان کے گلے میں پھنسی ایک ایسی ہڈی بن چکی ہے جو نگلی جارہی ہے نہ اگلی۔مجھے نہیں علم کہ عمران خان کو اقتدارسے چلتا کرنے کے لیے کیا جانے والا وارکیا ہوگا ؟کامیاب ہوگا یا وار خالی جائے گا لیکن میں یہ بات ضرورجانتا ہوں کہ عمران خان کسی صورت بھی اقتدارسے بے دخلی کے بعد چین سے نہیں بیٹھیں گے۔عمران خان جونہی ردعمل دیں گے قبائلی علاقہ جات کے منظورپشتین سمیت ملک بھر میں مزاحمت کی تمام آوازیں انکے ساتھ ہولیں گی۔