اتوار‬‮ ، 19 اکتوبر‬‮ 2025 

سعودی عرب عمران خان سے خوش نہیں تھا، نواز شریف دور حکومت میں سعودی مطمئن تھے کہ پاکستان مدد کے لئے اپنی فوج بھیجے گا لیکن یہاں پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی نے شور مچادیا، نواز شریف نے جب فوج بھیجنے سے انکار کیا تو سعود ی عرب نے پانامہ کیس کے دوران اپنا بدلہ کیسے لیا ؟ تہلکہ خیز انکشافات

datetime 16  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )بعض دیگر ممالک کا بھی کردار تھا لیکن اصلاً سعودی عرب نے میاں نوازشریف اور شہباز شریف کو جنرل پرویز مشرف کے پنجے سے نکال کرلے گئے تھے۔سینئر کالم نگار سلیم صافی اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔چنانچہ آخری مرتبہ میاں صاحب حکمران بنے تو سعودیوں کی ان سے توقعات بہت زیادہ تھیں جبکہ پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی ، میاں نواز شریف کے ساتھ

خصوصی تعلقات کی وجہ سے سعودی عرب سے زیادہ خوش نہیں تھیں۔ اس دوران سعودی عرب میں تبدیلی آئی اور کرائون پرنس محمد بن سلمان کی قیادت میں سعودی عرب بھی نیا سعودی عرب بننے لگا۔یمن کے ساتھ جنگ شروع ہوئی تو پاکستان کے ساتھ قربت اور میاں نواز شریف پر ذاتی احسانات کی وجہ سے سعودی مطمئن تھے کہ پاکستان مدد کے لئے اپنی فوج بھیجے گا لیکن یہاں پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی نے شور مچادیا۔معاملہ پارلیمنٹ میں چلا گیا اور میاں نواز شریف نے فوج بھیجنے سے انکار کرکے سعودی عرب اور اس کے عرب اتحادیوں کو ناراض کردیا ۔ وہ اس قدر برہم تھے کہ یواے ای کے نائب وزیرخارجہ نے پاکستان کے خلاف بہت سخت بیان بھی داغ دیا۔ادھر جنرل راحیل شریف سعودی عرب گئے اور یہ تاثر دیا کہ وہ تو ہر طرح کی مدد کرنے کے حق میں تھے لیکن وزیراعظم آمادہ نہیں۔انہوں نے اپنی حد تک سعودیوں کو راضی کرلیا لیکن وہ میاں نوازشریف پر شدید برہم رہے اور پاناما کیس کے دوران ان کے خلاف مواد فراہم کرکے بدلہ بھی چکا دیا۔تاہم سعودی عمران خان سے بھی خوش نہیں تھے۔عمران خان چونکہ سعودیوں کو میاں نواز شریف کا سرپرست سمجھتے تھے، اس لئے یمن تنازعہ اور دیگر مواقع پر ان کی پالیسی عموما سعودیوں کے حق میں نہیں رہی۔ایک وجہ یہ بھی تھی کہ ان کے قریبی لوگوں میں ایسے لوگ بھی شامل تھے جو ایران کے زیراثر سمجھے جاتے ہیں۔چنانچہ جب عمران خان کو وزیراعظم بنایا جارہا تھا تو میاں نواز شریف سے ناراضی کے باوجود سعودی عمران خان کے بارے میں تشویش میں مبتلا تھے تاہم پاکستان کی عسکری قیادت نے پل کاکردار ادا کرکے وزیراعظم بنتے ہی عمران خان اور سعودی حکمرانوں کی دوستی کرادی اور تعلقات میں اتنی گرمجوشی آئی کہ وہ محمد بن سلمان کو ذاتی دوست قرار دینے لگے۔مالی معاونت کے علاوہ سعودی عرب نے عمران خان اورامریکہ کو قریب لانے میں بھی کردار ادا کیا ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یونیورسٹی آف نبراسکا


افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…