منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

سعودی عرب عمران خان سے خوش نہیں تھا، نواز شریف دور حکومت میں سعودی مطمئن تھے کہ پاکستان مدد کے لئے اپنی فوج بھیجے گا لیکن یہاں پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی نے شور مچادیا، نواز شریف نے جب فوج بھیجنے سے انکار کیا تو سعود ی عرب نے پانامہ کیس کے دوران اپنا بدلہ کیسے لیا ؟ تہلکہ خیز انکشافات

datetime 16  اگست‬‮  2020 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )بعض دیگر ممالک کا بھی کردار تھا لیکن اصلاً سعودی عرب نے میاں نوازشریف اور شہباز شریف کو جنرل پرویز مشرف کے پنجے سے نکال کرلے گئے تھے۔سینئر کالم نگار سلیم صافی اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔چنانچہ آخری مرتبہ میاں صاحب حکمران بنے تو سعودیوں کی ان سے توقعات بہت زیادہ تھیں جبکہ پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی ، میاں نواز شریف کے ساتھ

خصوصی تعلقات کی وجہ سے سعودی عرب سے زیادہ خوش نہیں تھیں۔ اس دوران سعودی عرب میں تبدیلی آئی اور کرائون پرنس محمد بن سلمان کی قیادت میں سعودی عرب بھی نیا سعودی عرب بننے لگا۔یمن کے ساتھ جنگ شروع ہوئی تو پاکستان کے ساتھ قربت اور میاں نواز شریف پر ذاتی احسانات کی وجہ سے سعودی مطمئن تھے کہ پاکستان مدد کے لئے اپنی فوج بھیجے گا لیکن یہاں پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی نے شور مچادیا۔معاملہ پارلیمنٹ میں چلا گیا اور میاں نواز شریف نے فوج بھیجنے سے انکار کرکے سعودی عرب اور اس کے عرب اتحادیوں کو ناراض کردیا ۔ وہ اس قدر برہم تھے کہ یواے ای کے نائب وزیرخارجہ نے پاکستان کے خلاف بہت سخت بیان بھی داغ دیا۔ادھر جنرل راحیل شریف سعودی عرب گئے اور یہ تاثر دیا کہ وہ تو ہر طرح کی مدد کرنے کے حق میں تھے لیکن وزیراعظم آمادہ نہیں۔انہوں نے اپنی حد تک سعودیوں کو راضی کرلیا لیکن وہ میاں نوازشریف پر شدید برہم رہے اور پاناما کیس کے دوران ان کے خلاف مواد فراہم کرکے بدلہ بھی چکا دیا۔تاہم سعودی عمران خان سے بھی خوش نہیں تھے۔عمران خان چونکہ سعودیوں کو میاں نواز شریف کا سرپرست سمجھتے تھے، اس لئے یمن تنازعہ اور دیگر مواقع پر ان کی پالیسی عموما سعودیوں کے حق میں نہیں رہی۔ایک وجہ یہ بھی تھی کہ ان کے قریبی لوگوں میں ایسے لوگ بھی شامل تھے جو ایران کے زیراثر سمجھے جاتے ہیں۔چنانچہ جب عمران خان کو وزیراعظم بنایا جارہا تھا تو میاں نواز شریف سے ناراضی کے باوجود سعودی عمران خان کے بارے میں تشویش میں مبتلا تھے تاہم پاکستان کی عسکری قیادت نے پل کاکردار ادا کرکے وزیراعظم بنتے ہی عمران خان اور سعودی حکمرانوں کی دوستی کرادی اور تعلقات میں اتنی گرمجوشی آئی کہ وہ محمد بن سلمان کو ذاتی دوست قرار دینے لگے۔مالی معاونت کے علاوہ سعودی عرب نے عمران خان اورامریکہ کو قریب لانے میں بھی کردار ادا کیا ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…