موجودہ حکومت نے آئندہ نسلوں کو بھی آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کا غلا م  بنا  دیا ، عام آدمی حکومت کے خاتمے کا انتظار کر رہا ، تہلکہ خیز انکشافات

9  اگست‬‮  2020

اسلام آباد(آن لائن )  امیر جماعت اسلامی  سینیٹر سراج الحق  نے کہا ہیکہ پاکستان کا ہر آدمی آج پریشان حال ہے۔  تاجر کو ملک میں عزت چاہیے،تاجر برادری کو منظم ہونے کی ضرورت ہے،حکومت ہر مالدار اور تاجر پر کرپٹ ہونے کا شک کرتی ہے،ملک پر کرپٹ مافیاز کی حکومت ہے،وزیراعظم خود اعتراف کرتے ہیں ان کے چاروں طرف مافیاز ہیں،آئی ایم ایف کے ایجنڈے پر حکومت و اپوزیشن سب ایک ہیں۔

اتوارکو جماعت اسلامی کے تحت  تحفظ معیشت کنونشن سے  خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ کرپٹ مافیاز نے پی آئی اے اور سٹیل مل کو تباہ کیا۔آئی ایم ایف کے ایجنڈے پر حکومت و اپوزیشن سب ایک ہیں۔آج پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف آئی ایم ایف کے ایجنڈے پر متفق ہیں۔جس ملک میں تاجر خوشحال نہ ہو وہ آگے نہیں بڑھ سکتا۔حکومت سمجھتی ہے ان کیلیے سب سے بڑی رکاوٹ تاجر برادری ہے۔وزیراعظم صاحب کے 2 سو ماہرین آئی ایم کے کلرک اور ورلڈ بینک کے ملازمین ہیں۔تاجر برادری سود لین دین سے احتراز کریں اور زکوۃ ادا کریں۔انہوں نے کہاکہ  جس دن طیب اردگان کار فیکٹری کا اعلان کر رہے تھے عمران خان مرغی اور کٹے کا اعلان کر رہے تھے۔طیب ادرگان نے آج مضبوط معیشت کے باعث 23.5 بلین ڈالر کے قرضے معاف کیے۔سراج الحق کا کہناتھاکہ ہماری شرح نمو حکومت کے آنے سے قبل 5.3 تھی  آج مائنس 1- ہو گئی ہے۔اس حکومت کے قرضے ہماری جی ڈی پی سے 28 فیصد زیادہ ہیں۔اس حکومت نے آئندہ نسلوں کو بھی آئی ایم ایف اور ورلڈ بک کا غلام بنایا۔راوی کے کنارے نیا شہر بسانے کیلیے 50 ہزار ارب ڈالر کہاں سے آئیں گے۔حکومت کے پاس  ایچ ای سی اور یونیورسٹیز کی تعمیر کیلئے پیسے نہیں۔آج عامی آدمی حکومت کے خاتمے کا انتظار کر رہا ہے۔اس حکومت کے پاس کوئی وڑن نہیں۔ انہوں نے کہاکہ آج عام آدمی کو سانس لینے کیلیے آکسیجن میسر نہیں۔وقت آگیا ہے کہ تاجر برادری پارٹی مفادات سے بالاتر ہو کر ملک بچانے کا سوچے۔حکومت کا کارنامہ یہ ہے کہ کشمیر ہائی وے کا نام تبدیل کر دیا۔کشمیری قیادت کشمیر ہائی وے کا نام بدلنے پر

سیخ پا ہے۔آج اس ملک کے مقدس ایوان قومی اسمبلی کو گالم گلوچ اور بدتہذیبی کا اکھاڑہ بنا دیا گیا ہے۔آج قومی اسمبلی میں بڑی بڑی پارٹیوں کی لیڈرشپ تہذیب کئی   دائروں سے نکل گئی ہے۔کراچی میں جماعت اسلامی کی کشمیر ریلی پر حملہ بہت سے سوالات کو جنم دے گیا۔آج ہمیں عدالتی نظام کو عدل و انصاف کا گہوارہ بنانا ہوگا۔آج ہمیں اپنے نظام تعلیم کو بدلنا ہوگا۔تاجر برادری کو یہ نظام بدلنے کیلیے

ہمارا ساتھ دینا ہوگا۔تاجر برادری ہمارے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرے۔تاجر برادری جماعت اسلامی پر اعتماد کا اظہار کرے تبدیلی ہم لائیں گے۔نائب امیر جماعت اسلامی  میاں محمد اسلم کاتحفظ معیشت کنونشن سے خطاب میں کہناتھاکہ  پچھلے 73 سال سے ملک کو تباہ کیا گیا۔ملک پر ظالمانہ  اشرافیہ گروپ مسلط ہے۔ملک کی زمام کار نااہل اور کرپٹ ترین افراد کے گروپ کے پاس ہے۔جب تک ظالم اشرافیہ ملک پرمسلط ہے معیشت کا پہیہ جام رہے گا۔ملک کو اگر دیانتدار لوگوں کے حوالے کرنا ہے تو تاجر برادری

جماعت اسلامی پر اعتماد کرے۔انہوںنے  کہا کہ موجودہ حکومت سے امیدیں رکھنا کیکر سے آم کی پیٹیاں اتارنے کے مترادف ہے۔تاجر برادری تمام پارٹیز کو چھوڑ کر جماعت اسلامی پر اعتماد کا اظہار کرے سب ٹھیک ہو جائے گا۔صدر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان محمد کاشف چوہدری     نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کی معیشت کی بہتری کیلیے پاکستان کی معیشت کے تمام سٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چلیں گے۔معیشت اور تاجر برادری کی بہتری کیلیے ایک لانگ ٹرم منصوبے پر کام کریں گے۔جب تک کرپٹ ٹولہ حکمران رہے گا معیشت اور تاجر برادری تباہ حال رہے گی۔ملک بھر کی تاجر برادری کو ایک ایجنڈے معیشت کی بہتری پر اکٹھا کریں گے

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…