لاہور (آن لائن) لاہور کی احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز ریفرنس میں مسلم لیگ ن کے صدر و سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور انکے صاحبزادے و پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا، احتساب عدالت کے جج امجد نذیر چودھری نے دو صفحات پر مشتمل شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم کا تحریری حکم جاری کیا،
تحریری حکم نامے میں قرار دیا گیا ہے کہ رمضان شوگر ملز کے مرکزی اور ضمنی ریفرنس اور ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد فرد جرم عائد کی جاتی ہے،ملزم شہباز شریف اور حمزہ شہباز فرد جرم عائد ہونے کے بعد قانونی طور پر اپنے موقف کے دفاع کیلئے درخواست دائر کر سکتے ہیں،ملزمان نے ریفرنس میں اپنے کیخلاف عائد الزامات کو رد کیا اور ٹرائل کا سامنا کرنے کا فیصلہ کیا ہے،18 فروری 2019ء کو رمضان شوگر ملز کا ریفرنس دائر کیا گیا اور ملزموں پر 12 نومبر 2019ء کو فرد جرم عائد کی گئی،ضمنی ریفرنس میں ماسوائے اضافی دستاویزات کے مزید کسی کو ملزم نہیں بنایا گیا،شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیخلاف ریفرنس اور دستیاب دستاویزی شواہد کی بنیاد پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی شروع کی گئی،عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت 27 اگست کو پراسکیوشن کے گواہ شہباز علی خان اور طارق مسعود فاروق بیانات قلمبند کروانے کیلئے پیش ہوں،شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر رمضان شوگر ملز ریفرنس میں قومی خزانے سے نالہ تعمیر کروانے کا الزام لگایا گیا ہے۔ لاہور کی احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز ریفرنس میں مسلم لیگ ن کے صدر و سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور انکے صاحبزادے و پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا