اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)دنیا میں اس وقت دو عناصر ہی ہیں جو پاکستان کو بلیک لسٹ کروانے پر تلے ہوئے ہیں ۔ ایک نریندرا مودی سرکار اور دوسری ہماری محب وطن اپوزیشن ۔ تفصیلات کے مطابق سینئر اینکر پرسن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف بلز ان کی حب الوطنی کا امتحان تھا جس میں انہیں بری طرح ناکامی ہوئی ہے ، ہونا تو ایسے چاہیے تھا کہ
حکومت اس پر لڈیاں ڈالتی اور لوگوں کو بتاتی کہ یہ ہے ہماری اپوزیشن جس نے ماضی میں ہمیں اس نہج پر پہنچایا لیکن یہ حکومت نالائق ہے جس سے بیانیہ نہیں بنا۔ تاہم ایسا کچھ نہیں ہوا ، حکومت نے ہر ایشو کو مس ہینڈل کیا ، میڈیا سے بگاڑ لی ، فردوس عاشق اعوان کی ٹریجڈی تھی لیکن انہیں بھی ٹھہرنے نہیں دیا گیا ۔ ان الیکٹڈ کی بھی یہی ٹریجڈی ہے ، فردوس عاشق اعوان کی سیدھی بات کو ٹیڑھا کر کے پیش کیا گیا ۔ آفتاب اقبال کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ایف اے ٹی ایف بل منظور کروانے کو تیار ہے لیکن وہ نیب میں 38 تبدیلیاں چاہتی ہے اور جہاں جہاں ہم شکنجے میں پھنسے ہیں ہمیں نکالو۔ عمران خان نے اس پر کہا کہ ہم این آر او نہیں دے رہے یہ ہم سے این آراو پلس مانگ رہے ہیں۔معروف صحافی کا مزید کہان تھا کہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی شرائط کا بہت فائدہ پہنچا ۔ ہماری 20 ہزار ارب کی اکانومی ان ڈاکومنٹڈ ہے ، اگر یہ ڈاکومنٹڈ ہوجائے تو ہم 1000 ارب کا مزید ٹیکس اکٹھا کیا جا سکتا ہے ۔ لیکن یہ لوگ نہیں چاہتے ہیں کہ یہ سارے سیکٹرز مین سٹریم پر آئیں۔