اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق افواہیں دم توڑ گئیں  پاکستان نے اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کاا علان کر دیا

17  جون‬‮  2020

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)قومی اسمبلی اجلاس میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں ۔عرب ممالک کے دباو میں آکر ہرگز اپنی پالیسی پر نظر ثانی نہیں کر رہے ۔ شاہ محمود نے کہا کہ بیان پر اعتراض کیا گیا کہ بھارت کے سکیورٹی کونسل کا رکن بننے سے کوئی قیامت نہیں آئے گی۔ واضح کرنا چاہتاہوں بھارت کے مستقل رکن بننے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

پاکستان اور بھارت 7، 7 مرتبہ سکیورٹی کونسل کے غیر مستقل رکن رہ چکے ہیں۔جبکہ قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وفاقی بجٹ پر بحث جاری رہی، اس دوران تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی مراد سعید اوراپوزیشن کے درمیان تلخ کلامی اور ہنگامہ آرائی کے بعد اجلاس کو وقتی طور پر ملتوی کردیا گیا۔مراد سعید کی جانب سے خواجہ آصف کو جھوٹا اور اپوزیشن اراکین کو ’’او چور بیٹھو‘‘کہا گیاجس پرایوان میں ہنگامہ برپا ہوگیا، گالم گلوچ ہوئی، سخت جملوں کا تبادلہ ہوا،تصادم ہوتے ہوتے رہ گیا۔مرادسعید کاخطاب شروع ہوتے ہی بلاول بھٹو سمیت پیپلزپارٹی کے تمام ارکان ایوان سے چلے گئے ۔منگل کوقومی اسمبلی کااجلاس ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی صدارت میں ہوا۔ خواجہ آصف نے کہا وزرا سے کچھ بیانات منسوب کیے گئے کہ بھارت سلامتی کونسل کا ممبر بن جائے تو قیامت نہیں آئیگی،اسرائیل کیساتھ تعلقات کی بات کی گئی۔خواجہ آصف کے نکتہ اعتراض کو جھوٹا کہنے پر اپوزیشن نے مراد سعید کیخلاف احتجاج کیا ۔ مراد سعید نے گفتگو شروع کی تو اپوزیشن کی جانب سے احتجاج شروع کردیا گیا۔مراد سعید نے احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی طریقہ نہیں کہ یہاں سے کوئی اٹھے اور دھمکیاں دی جائیں۔مراد سعید کے خطاب پر شور شرابا شروع ہو گیا اور اپوزیشن، حکومتی اراکین میں بحث چھڑ گئی۔ قاسم سوری نے کہا کہ میں کسی کی دھمکی میں نہیں آؤں گا اور ہاؤس قانون کے مطابق چلے گا۔سپیکر نے مسلم لیگ ن کے رانا تنویر کو گفتگو کی اجازت دی لیکن حکومتی اراکین خصوصاً مراد سعید نے انہیں بولنے کا موقع نہ دیا۔مراد سعید اور شیخ روحیل اصغر میں تلخ جملوں کاتبادلہ ہوا ،اراکین نے ایک دوسرے کو گالم گلوچ کی۔ مراد سعید کی جانب سے اپوزیشن کو کہا گیا کہ او چور بیٹھو جسکے بعد احتجاج شدت اختیار کر گیا۔مراد سعید مستقل اپوزیشن اراکین کو کو چور کہہ کرمخاطب کرتے رہے ۔ ہنگامہ آرائی کے سبب سپیکر کو اجلاس 10منٹ کیلئے ملتوی کرنا پڑا۔بعدازاں

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…