ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مظفر آباد آ جائیں یا مجھے یا عمران خان کو سری نگر آنے کی دعوت دیں، سب واضح ہو جائے گا، شاہ محمود قریشی نے بھارت کو چیلنج دیدیا

datetime 15  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 5اگست2019کے اقدامات کشمیری تسلیم نہیں کرتے،مقبوضہ کشمیر میں کھلی کچہری کا موقع فراہم کیا جائے،سلامتی کونسل کی ممبرشپ کیلئے ایک مرحلہ ہوتا ہے،بھارت سلامتی کونسل کاممبربن بھی گیاتوکوئی قیامت نہیں ٹوٹے گی،بھارت عالمی قراردادوں کو اہمیت کیوں نہیں دے رہا،بھارت انسانی حقوق کی پامالیاں کیوں کررہاہے،جائزہ لیاجاناچاہیے،

بھارتی اقدامات خطے کے امن و استحکام کے لئے خطرہ بن چکے ہیں،ہمسائیہ ممالک کو بھی بھارت کی ہندوتواء سوچ پر تشویش ہے۔ پیر کو وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ کشمیر کی تقسیم کو کسی نے تسلیم نہیں کیا، 5اگست2019کے اقدامات کشمیری تسلیم نہیں کرتے،مقبوضہ کشمیر میں کھلی کچہری کا موقع فراہم کیاجائے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی وزیر دفاع کے متنازع بیان پر ردعمل میں کہا کہ وہ مظفر آباد آ کر دیکھ لیں کتنے کشمیری ان کے ساتھ ہیں، انہوں نے کہا کہ کشمیری بھارتی سرکار سے متنفر ہیں، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی حکمران وزیراعظم عمران خان یا مجھے بھی سری نگر آنے کی دعوت دیں، انہوں نے آزاد کشمیر سے متعلق بھارتی وزیر دفاع کے بیان کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔ شاہ محمودقریشی نے کہاکہ سلامتی کونسل کی ممبرشپ کیلئے ایک مرحلہ ہوتا ہے،بھارت سلامتی کونسل کاممبربن بھی گیاتوکوئی قیامت نہیں ٹوٹے گی۔ انہوں نے کہاکہ بھار ت7بار سلامتی کونسل کا ممبر بن چکا ہے،اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پاکستان کے موقف کی تائیدکرتے ہیں، پاکستان بھی 7بار سلامتی کونسل کاممبربن چکا ہے،بھارت عالمی قراردادوں کو اہمیت کیوں نہیں دے رہا۔شاہ محمودقریشی نے کہاکہ بھارت انسانی حقوق کی پامالیاں کیوں کررہاہے،جائزہ لیاجاناچاہیے۔ انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کومیں نے

خطوط لکھے،خطوط میں بھارت میں مسلمانوں پرڈھائیجانیوالیظلم کامکمل ذکر ہے۔شاہ محمودقریشی نے کہاکہ بھارتی فوج کے مقبوضہ کشمیر میں سرچ آپریشنز جاری ہیں،اوآئی سی کے فورم کوبھی خطوط لکھے،مراسلے بھیجے، دہلی کے واقعات کو بھارت نہیں چھپا سکا۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کاکونسا ہمسایہ ہے جوبھارتی حکومت کے اقدامات سے خوش ہو،بھارت کے چین سے لداخ معاملے پرمذاکرات چل رہے ہیں،بھارتی اقدامات خطے کے امن و استحکام کے لئے خطرہ بن چکے ہیں،ہمسائیہ ممالک کو بھی بھارت کی ہندوتواء سوچ پر تشویش ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…