اسلام آباد( آن لائن)وزیر اعظم کے احکامات نظر انداز، وزارت صحت نے فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو تنخواہیں ادا نہ کیں، عید کے موقع پر کرونا کے خلاف اپنی جان پر کھیل کر قومی فریضہ کی ادائیگی کرنے والے فرنٹ لائن ورکرز کو محض’’ تجھے سلام‘‘پر ہی ٹرخا دیا گیا ہے۔ فروری 2020 سے وزیراعظم نے ائیر پورٹ پر موجود کورونا ریسپانڈ ٹیم اور پولی کلینک، نیرم ، پمز
، NEPRON اور ملیریا کنٹرول پروگرام این ایچ آر سی کے تقریباً 200 فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز جو 24گھنٹے پاکستان انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر ڈیوٹی کرنے والے ہائی رسک ڈیوٹی کی وجہ سے، ڈبل تنخواہ 3 ماہ کے لئے دینے کا حکم دیا جس پر عید الفطر کی آمد کے باوجود عمل نہیں کیا گیا ، روزانہ تقریباً 7000 بین الاقوامی پروازوں کے مسافروں کی ٹیسٹنگ اور سکریننگ کرنے والے ہیلتھ ورکرز اب تک 15 سے 16 لاکھ مسافروں کو چیک کر چکے ہیں یہ سب ملازمین سینٹرل ہیلتھ اسٹبلیشمنٹ سی ایچ ای کے اندر کام کر رہے ہیں، جس نے تمام ENTITLE ملازمین اور فرنٹ لائن ورکرز کی فہرستیں ہیلتھ منسٹری کو بھجوائیں ہیں تا ہم باجود مختلف ریمانڈرز کے تنخواہیں ادا نہ کی گئیں ہیں۔اس وجہ سے ہیلتھ ورکرز میں سخت بے چینی ہے کہ فرنٹ لائن ورکرز خصوصاً انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر تعینات ورکرز کو تین ماہ سے وزیراعظم کے اعلان کردہ وعدے پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔ مشیر برائے صحت نے تا حال اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا کہ تنخواہوں کی فوری ادائیگی ممکن ہو۔