پاکستانی امریکیوں کو مردم شماری میں ضرور حصہ لینا چاہیے، ماہرین نے خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہتے ہوئے کیا انکشاف کر دیا ؟ جانئے

12  مئی‬‮  2020

واشنگٹن (این این آئی)امریکہ میں ہر دس سال بعد ہونے والی مردم شماری کو کئی حوالوں سے اہم سمجھا جاتا ہے لیکن اس سال کرونا وائرس بحران نے صحت عامہ کی سہولیات کو تمام لوگوں کے لئے یقینی بنانے کے سلسلے میں 2020 کی مردم شماری میں شرکت کے آئینی فریضے کو مزید اہم بنا دیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق صحت عامہ کی سہولیات کے علاوہ آبادی کے متعلق حاصل ہونے والے حقائق اور

شماریات کانگریس سے کاؤنٹی اور شہر تک کی نمائندگی اور ترقیاتی بجٹ کے تعین کی بنیاد بنتے ہیں۔ اس کے علاوہ ماہرین کے مطابق امریکہ میں بسنے والی مختلف کمیونٹیز کو سیاسی آواز بننے کے لیے مردم شماری میں ان کی شمولیت کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ڈاکٹر زاہد بخاری گزشتہ 40 سال سے کمیونٹی سے متعلق کاموں میں سرگرم ہیں۔ نے کہاکہ مردم شماری میں حصہ لینا تمام کمیونٹیز کے اپنے حق میں ہے، کیونکہ کمیونٹی کی حیثیت سے ہی سیاسی اثر و رسوخ کا حصول ممکن ہوتا ہے اور مقامی ترقی میں فعال کردار ادا کیا جا سکتا ہے۔مثال کے طور پرانہوں نے کہاکہ کوئی شہری اگر کسی غیر سرکاری تنظیم کے ذریعے فلاح و بہبود کا کام کرنا چاہے تو اسے مالی امداد علاقے میں آباد کمیونٹی کے تناسب سے ملے گی۔جہاں تک پاکستانی کمیونٹی کا تعلق ہے تو پاکستانی نڑاد ڈاکٹر بخاری جو کہ اسلامک سرکل آف نارتھ امریکہ کی سماجی انصاف کی کونسل کے سربراہ ہیں، نے کہاکہ ماضی کے مقابلے میں ان میں مردم شماری کی اہمیت کے بارے میں زیادہ آگاہی پائی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ خاص طور پر نائن الیون کے بعد مسلمانوں نے مردم شماری اور مقامی اور ریاستی سطح پر سیاست میں حصہ لینا شروع کر دیا۔ماہرین کا کہنا تھا کہ گزشتہ کچھ برسوں سے امریکہ کے قومی سیاسی دھارے میں مختلف کمیونٹیز کی شرکت ایک خوش آئند بات ہے۔لیکن پھر بھی کچھ لوگ اپنے ساتھ رہائش پذیر لوگوں کی معلومات دینے سے احتراز کرتے ہیں، خاص طور پر ان افراد کے بارے میں جن کا امریکہ میں سکونت کے لئے اسٹیٹس ابھی واضح نہیں ہے، یا ان کا کیس امیگریشن کے کسی مرحلے میں ہے۔پاکستانی سیاسی کارکن کہتے ہیں کہ اگر پاکستانی امریکی اپنے آپ کو ایشین امریکن گنوانے کی بجائے دیگر کا آپشن استعمال کریں تو اس میں

وہ اپنے آپ کو بطور پاکستانی شامل کر سکتے ہیں۔ماہرین کے مطابق امریکہ ایک کثیر القوم معاشرہ ہے اور اس میں بسنے والے لوگ دنیا کے مختلف ملکوں سے ایک بہتر مستقبل کی تلاش میں آتے ہیں۔ تارکین وطن بیک وقت امریکی بھی ہوتے ہیں اور اپنی شناخت بھی برقرار رکھتے ہیں۔امریکی مردم شماری کے محکمے یعنی سینس بیورو کے مطابق اب تک تقریباً 52 فیصد لوگ مردم شماری میں حصہ لے چکے ہیں۔ اور کوویڈ 19 کی وجہ سے اس کے بھیجے ہوئے فارم کی آن لائن، فون یا ڈاک کے ذریعے واپس موصولی کی تاریخ 31 جولائی سے 31 اکتوبر تک بڑھا دی گئی ہے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…