جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح میگا کرپشن مقدمات میں 101 مقدمات میں بدعنوانی کے ریفرنس دائر کرپٹ لوگوں کا جڑ سے خاتمہ ، چیئرمین نیب نے دوٹوک اعلان کر دیا

datetime 27  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)قومی احتساب بیورو (نیب)کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا ہے کہمیگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے،نیب قانون کے مطابق کرپشن فری پاکستان کیلئے پرعزم ہے، نیب نے کل 179 میگا کرپشن مقدمات میں سے 101 مقدمات میں بدعنوانی کے ریفرنس مختلف عدالتوں میں دائر کئے ہیں جبکہ ان میں 46 بدعنوانی کے ریفرنسز کو نمٹا دیا گیا ہے،

ان میں سے 13 انکوائریاں اور 19 کی انویسٹی گیشن جاری ہے، نیب نے گذشتہ دو سال کے دوران 178 ارب روپے بدعنوان عناصر سے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں۔پیر کو چیئر مین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ہیڈ کوارٹرز میں نیب کی کارکردگی سے متعلق اجلاس ہوا ۔ اجلاس میں نیب کے آپریشن اور پراسیکیوشن ڈویژن سمیت نیب ہیڈ کوارٹرز اور تمام علاقائی بیوروز کی کارکردگی اور کئے گئے فیصلوں پر من و عن عملدرآمد اور نیب کی کارکردگی میں بہتری کیلئے موجودہ انتظامیہ کے اقدامات پر غور کیا گیا۔چیئرمین نیب نے تمام ڈائریکٹر جنرلز کو ہدایت کی کہ وہ کرپشن مقدمات کو میرٹ اور قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائیں۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب نے بدعنوانی کی روک تھام کیلئے انسداد بدعنوانی کی جامع حکمت عملی وضع کی ہے۔ انہوں نے نیب کے انویسٹی گیشن افسران کو ہدایت کی کہ وہ ٹھوس شواہد کی بنیاد پر قانون کے مطابق بدعنوانی کے مقدمات میں زیرو ٹالرنس کی پالیسی اختیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ انکوائریوں اور انویسٹی گیشن کے دوران کسی بھی فرد کے اثر انداز ہونے کے امکانات ختم کر دیئے گئے ہیں۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا گیا ہے جس میں دو انویسٹی گیشن افسران اور ایک لیگل کنسلٹنٹ انکوائریوں اور انویسٹی گیشن میں شفافیت کیلئے مل کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ احتساب عدالتوں میں نیب کے مقدمات میں مجموعی سزا کی شرح 70 فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام علاقائی بیوروز کی کارکردگی کا معیاری مقداری نظام کے تحت ششماہی اور سالانہ بنیادوں پر جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ ان کی کارکردگی میں مزید بہتری لائی جا سکے اور آپریشنل ایفشنسی انڈیکس، کام کی تقسیم، فرائض کا واضح تعین، ادارہ جاتی تعاون اور نگرانی کو بھی بہتر بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن کا نظام وضع کیا ہے جس میں ہر مرحلہ پر ڈیٹا اکٹھا جس میں شکایت کا اندراج، شکایت کی تصدیق، انویسٹی گیشن، پراسیکیوشن کا مرحلہ، علاقائی بیوروز کے بورڈ کے اجلاس، ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں مقدمات پر غوروخوض اور فیصلوں سے متعلق ریکارڈ اکٹھا کرنا نمایاں خصوصیات ہیں۔ مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن نظام میں معیاری اور مقداری بنیاد پر ڈیٹا کا تجزیہ کیا جاتا ہے جس میں خلاف ورزی کرنے والوں کو تنیبیہ کی جاتی ہے۔ چیئرمین نیب نے نیب ہیڈ کوارٹرز اور علاقائی بیوروز کی شاندار کی کارکردگی کی تعریف کی اور نیب افسران کو ہدایت کی کہ وہ بدعنوانی کے خاتمہ اور بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقوم برآمد کرنے کیلئے اپنی کوششیں دوگنا کریں کیونکہ نیب قانون کے مطابق کرپشن فری پاکستان کیلئے پرعزم ہے۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…