کورونا وائرس پر قابو پانے کے سوا ہمارے پاس بچت کا کوئی راستہ نہیں ،شاہ محمود قریشی نے اہم اعلان کر دیا

24  اپریل‬‮  2020

اسلام آباد (این این آئی)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس پر قابو پانے کے سوا ہمارے پاس بچت کا کوئی راستہ نہیں ، انشا اللہ مشترکہ کاوشوں سے وبا پر غلبہ حاصل کریں گے،ترقی پذیر ممالک سے معاشی بوجھ کو کم کرنے کیلئے پالیسی فریم ورک مرتب کرنے کے حوالے سے عالمی بنک، ایشیائی ترقیاتی بینک، اسلامی ترقیاتی بنک، ایشیائی انفراسٹرکچر آیند ڈویلپمنٹ بنک کا کردار قابل تحسین ہے،

کرونا وبا کے باعث پوری دنیا، صحت اور معیشت کے حوالے سے غیر معمولی چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے،ہمیں لوگوں کی جانیں اور معیشت دونوں کو بچانا ہے جو کہ ایک بہت بڑا چیلنج ہے ،نیشنل پریپیرڈنس اینڈ رسپانس پلان (PPRP) کا آغاز کرنے جا رہے ہیں،منصوبے کی رو سے ہم نے صحت کے شعبے میں بہتری لانے کیلئے ابتدائی طور پر 595 ملین ڈالر کا تخمینہ لگایا ہے،وبا کے پھیلاؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے وائرس سے متاثرہ افراد کی شرح مزید بڑھ سکتی ہے،ہمیں ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار رہنا ہوگا،ہمیں اپنی ٹسٹنگ استعداد کار کو 20000 روزانہ کی حد تک بڑھانا ہوگا،ہمیں 154 اضلاع کیلئے فی کس ایک لیبارٹری درکار ہو گی،ہمیں 10000 وینٹی لیٹرز کی فوری ضرورت ہے،کرونا وبا سے نمٹنے کیلئے عالمی قیادت کو آگے آنا ہوگا۔ جمعرات کو وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ میں پاکستان پریپیرڈنس اینڈ رسپانس پلان کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وفاقی وزیر اقتصادی امور مخدوم خسرو بختیار، معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور چیرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کو وزارت خارجہ میں خوش آمدید کہتا ہوں۔ انہوںنے کہاکہ ڈی جی، عالمی ادارہ ء صحت ٹیڈروس اندھانوم ،ایشین ڈویلپمنٹ بنک کے نائب صدر ڈاکٹر بمبنگ سوسنتونو،عالمی بنک گروپ کے نائب صدر ہارٹ ونگ شافر کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔

انہوںنے کہا کہ دنیا بھر سے آن لائن رابطے کے ذریعے تقریب میں شریک معزز مہمانوں کا شکرگزار ہوں۔ انہوںنے کہاکہ کرونا وبائی چیلنج کے حوالے سے ڈی جی عالمی ادارہ صحت کے گرانقدر کردار پر ان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوںنے کہاکہ ترقی پذیر ممالک سے معاشی بوجھ کو کم کرنے کیلئے پالیسی فریم ورک مرتب کرنے کے حوالے سے عالمی بنک، ایشیائی ترقیاتی بینک، اسلامی ترقیاتی بنک، ایشیائی انفراسٹرکچر آیند ڈویلپمٹ بنک کا کردار قابل تحسین ہے۔

وزیر خارجہ نے کہاکہ میں اقوام متحدہ کی ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر جولین ہرنیَز کی انتھک کاوشوں پر ان کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں،ہم ایک تاریخ ساز وقت میں اکٹھے ہو رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ کرونا وبا کے باعث پوری دنیا، صحت اور معیشت کے حوالے سے غیر معمولی چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے،ہمیں لوگوں کی جانیں اور معیشت دونوں کو بچانا ہے جو کہ ایک بہت بڑا چیلنج ہے ۔ انہوںنے کہاکہ کورونا وائرس پر قابو پانے کے سوا ہمارے پاس بچت کا کوئی راستہ نہیں اور انشا اللہ ہم مشترکہ کاوشوں سے اس وبا پر غلبہ حاصل کریں گے،

اس وبائی چیلنج کے خلاف جس طرح ہمارے اور پوری دنیا میں ڈاکٹرز، نرسز، اور پیرامیڈیکل سٹاف اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں اس پر ان کا جتنا شکریہ ادا کیا جائے کم ہے،عالمی برادری مشترکہ طور پر اس وبا کے خلاف نبرد آزما ہے۔ انہوںنے کہاکہ عالمی اعداد و شمار کے مطابق آج تک 169006 لوگ اس وبا کی وجہ سے لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ دو ملین سے زیادہ لوگ اس وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ صرف پاکستان میں کرونا کے کنفرم کیسز کی تعداد 10،513 ہے اور 224 افراد موت کے منہ میں جا چکے ہیں اور یہ اعداد و شمار تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ان تمام نامساعد حالات کے باوجود پاکستان، دیگر ترقی پذیر ممالک کی طرح انسانی زندگیوں اور معیشت کو بچانے کیلئے پر عزم ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے کوووڈ 19 سے نمٹنے کیلئے قومی اتفاق رائے سے نیشنل ایکشن پلان مرتب کیا جس کا اہم مقصد نیشنل پریپیرڈنس اینڈ رسپانس پلان تیار کرنا تھا،ہم اس نیشنل پریپیرڈنس اینڈ رسپانس پلان (PPRP) کا آغاز کرنے جا رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ وفاقی حکومت، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ،صوبائی صحت کے شعبے اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کی باہمی مشاورت سے اس منصوبے کو مرتب کیا گیا،اس منصوبے کی رو سے ہم نے صحت کے شعبے میں بہتری لانے کیلئے ابتدائی طور پر 595 ملین ڈالر کا تخمینہ لگایا ہے،

ہمیں اپنی ٹسٹنگ اور کوارنٹائین سہولتوں کو بڑھانا ہے،ہمیں تربیت یافتہ سٹاف، صحت سے متعلقہ سازوسامان کی کمی کا سامنا ہے،یہ نیشنل پریپیرڈنس اینڈ رسپانس پلان انہی فوری ضروریات کو پورا کرنے کیلئے مرتب کیا گیا ہے،ہم نے کرونا وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں ، انہوںنے کہاکہ حکومت پاکستان اب تک 124،549 کرونا ٹیسٹ کر چکی ہے،ہم 11000کرونا ٹیسٹ روزانہ کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں،ہمارے پاس 52 لیبارٹریز ہیں اور مثبت کیسز کی شرح 8 فیصد ہے،ہمارے پاس 70 ریپڈ رسپانس ٹیمیں ہیں جو انتہائی کم ہیں،ہمارے ہاں ہر ایک ملین میں 506 اشخاص اس وائرس سے متاثر ہیں،حکومت پاکستان نے کرونا وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے ملک گیر لاک ڈاؤن کیا۔

انہوں نے کہاکہ لاک ڈاؤن کو جزوی طور پر ان علاقوں میں کھولا جا رہا ہے جہاں غربت کی شرح زیادہ ہے تاکہ لوگوں کو بھوک سے بچایا جا سکے ،وفاقی حکومت اور صوبوں کے مابین رابطے کو موثر بنانے کے لیے ہم نے نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم کیا۔ انہوںنے کہاکہ وبا کے پھیلاؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ وائرس سے متاثرہ افراد کی شرح مزید بڑھ سکتی ہے،ہمیں اس ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار رہنا ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں اپنی ٹسٹنگ استعداد کار کو 20000 روزانہ کی حد تک بڑھانا ہوگا،ہمیں 154 اضلاع کیلئے فی کس ایک لیبارٹری درکار ہو گی،ہمیں 10000 وینٹی لیٹرز کی فوری ضرورت ہے۔ وزیرخارجہ نے کہاکہ کرونا وبا سے نمٹنے

کیلئے عالمی قیادت کو آگے آنا ہوگا،کرونا وبا، جغرافیائی حدود سے بالاتر ہے لہذا اس پر قابو پانے کیلئے ہمارے قومی وسائل ناکافی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ میں ترقی پذیر ممالک کی معاشی بحالی کیلئے کاوشیں بروئے کار لانے پر کرسٹالینا جیورجیوا (آئی ایم ایف) ‘ڈیوڈ مال پاس (ورلڈ بینک)’ اور سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوئترس کا خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان نے بھی عالمی برادری سے ترقی پذیر ممالک کی معاشی معاونت کیلئے، قرضوں میں سہولت کی فراہمی کی اپیل کی ہے،میں نے اس حوالے سے دنیا بھر میں 30 سے زیادہ وزرائے خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ،مجھے یقین ہے کہ ہم، اقوام متحدہ، عالمی ادارہ صحت، دیگر عالمی معاشی اداروں اور تعاون کنندگان کے ساتھ ملکر اس مشترکہ چیلنج سے نمٹنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…