پیر‬‮ ، 08 ستمبر‬‮ 2025 

پاکستان میں لوگ کورونا کی آفت کو سنجیدہ نہیں لے رہے، شاہ محمود قریشی کی حیرت انگیز باتیں

datetime 20  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس صرف قومی آفت ہی نہیں بلکہ یہ پوری دنیا کے لئے آفت ہے،جب 173سے زیادہ ملک اس سے متاثر ہو چکے ہوں اور جہاں 10ہزار کو اموات چھو رہی ہوں ۔شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ جہاں ترقی یافتہ دنیا کے ممالک جن کی آمدی اور وسائل ہم سے زیادہ ہیں ، جن کا ڈسپلن اور شعور ہم سے زیادہ ہے وہ بالکل بے بس دکھائی دے رہے ہوں تو ہمیں اس کو سنجیدگی سے لینا ہے ۔

اگر ہم یہاں ڈسپلن کا مظاہرہ نہیں کریں گے تو ہم خود بھی متاثر ہوں گے اور اپنے عزیزواقارب اور دوستوں کو بھی متاثر کریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار شاہ محمود قریشی نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کی کوشش کے باوجود ابھی تک لوگ پاکستان میں اس کو اتنا سنجیدہ نہیں لے رہے جتنا سنجیدہ اسے لینا چاہئے، حکومت نے بچوں کو محفوظ کرنے کے لئے اسکولوں کو بند کیا اگر والدین بچوں کو پارکس میں لے جارہے ہیں تو وہ انہیں ایکپسوز کر رہے ہیں۔ اگر آپ چھٹی کے ماحول میں اہلخانہ کے ساتھ تفریحی مقام پر جاکر بیٹھنا شروع کر دیں گے تو پھر آپ اپنا نقصان کر رہے ہیں، کوئی باہر سے آرہا ہے، آپ بڑی ، بڑی شادیاں اور بڑی، بڑی تقریبات کررہے ہیں، آپ اپنا نقصان کر رہے ہیں۔ فرض کریں اگر میں متاثر ہوا ہوں اور میں قرنطینہ سینٹر سے بھاگ جاتا ہوں تو میں کہاں جائوں گا اپنے گھر ہی جائوں گا تو میں کس کا نقصان کروں اپنی فیملی اور اپنے بچوں کا نقصان ہی کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک یہ احساس نہیں ہو گا، کوئی فرد، کوئی کنبہ، کوئی محلہ، کوئی صوبہ ، شہر یاادارہ تنہا اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں وزیر اعظم نے سب صوبوں کو وزرا اعلی کو بلایا تاکہ ایک مربوط پروگرام بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کلچر تھورا سا مختلف ہے اور ہمیں اس کے لئے تھوڑی سی اصلاح کی ضرورت ہے ، پہلے تو لوگوں کو چاہئے کہ وہ کورونا وائرس کو سنجیدگی سے لیںاور میں سمجھتا ہوں کہ ابھی بھی لوگ اس کو اس انداز میں نہیں لے رہے جس انداز میں لینا چاہئے۔ ا نہوں نے کہا کہ چین کی کامیابی کیا تھی، حکومت نے کہا اور لوگوں نے عمل کیا اور آج وہ محفوظ ہو رہے ہیں اور گذشتہ روز ووہان میں کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا، کیوں نہیں آیا، لوگو ں نے ڈسپلن کا مظاہرہ کیا اگر ہم یہاں ڈسپلن کا مظاہرہ نہیں کریں گے تو ہم خود بھی متاثر ہوں گے اور اپنے عزیزواقارب اور دوستوں کو بھی متاثر کریں گے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…